نیٹو کے سیکرٹری جنرل اور یوکیرینی صدر سے صدرِ ترکی کی اہم بات چیت

شاخِ زیتون آپریشن داعش کے خلاف جنگ میں رکاوٹ   ہونے کے برعکس اسی جنگ کا ایک حصہ ہے

931647
نیٹو کے سیکرٹری جنرل  اور یوکیرینی صدر سے صدرِ ترکی کی اہم  بات چیت

صدر رجب طیب ایردوان نے  نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینز اسَولٹن برگ اور یوکیرینی صدر پیترو پورو شینکو سے  ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

ایوان صدر  کے ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق  صدر ایردوان  نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل  سے شام میں جاری شاخ ِ زیتون آپریشن کے حوالے سے آگاہی کرائی۔

صدر ایردوان نے  شہریوں کو نقصان نہ  پہنچنے کے لیے آپریشن میں   حد درجے  دھیان سے کام لیے  جانے اور اس آپریشن کے داعش کے خلاف جنگ میں رکاوٹ   ہونے کے برعکس اسی جنگ کا ایک حصہ ہونے پر توجہ مبذول کرائی۔

ترکی  کے پی وائے ڈی/وائے پی جی، PKK، داعش اور فیتو  سمیت تمام تر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف نبرد ِ آزما ہونے کا ذکر کرنے والے صدرِ ترکی نے کہا کہ  نیٹو کے  بعض اتحادی ممالک کی جانب سے  مذکورہ   دہشت گرد تنظیموں  میں سے بعض  سے رعایت  برتنا  اور دہشت  گردی کے خطرات کے  محض داعش  پر مبنی ہونے  کی سوچ کے ساتھ حرکت کرنا باعثِ افسوس ہے۔

انہوں نے کہاکہ ترکی  ، نیٹو کی اقدار اور اس کے اتحادی نچوڑ  سے گہری وابستگی کو جاری  رکھے گا ، جبکہ نیٹو کے  سیکرٹری جنرل نے  بھی اس بات پر زور دیا کہ ترکی میثاق کا ایک اہم اتحادی ہے جس نے  اس کے لیے نمایاں خدمات ادا کی ہیں۔

ترکی کے  سیکورٹی خدشات  پر اتفاق کرنے کا ذکر کرنے والے  اسٹولٹن برگ نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد  کی اہمیت  پر زور دیا۔

صدر ِ ترکی  کی  یوکیرینی صدر پوروشینکو سے  ٹیلی فونک ملاقات میں تعلقات پر غور کیا گیا ، ترکی۔یوکیرین  باہمی اقتصادی، تجارتی، سیاحتی اور دفاعی  صنعت  سمیت دو طرفہ تعلقات کو ہر شعبے میں فروغ دیے جانے کے حوالے سے  دو طرفہ عزم کی تائید کی گئی۔

دونوں سربراہان نے یوکیرین کی ملکی سالمیت، کریمیا کی تازہ صورتحال، کریمیا کے تاتاری باشندوں کے مسائل   پر بھی غور کیا۔

اس دوران فیتو سمیت تمام تر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد کے لیے  خفیہ معلومات کے تبادلے اور اس ضمن میں لازمی  اقدامات  کے معاملات بھی زیرِ غور آئے۔

 



متعللقہ خبریں