ہمیں انسانیت سکھانے والےممالک اپنے ماضی کا کریہہ چہرہ دیکھیں تو بہتر ہوگا: وزیراعظم یلدرم
سن 1915 کی نام نہاد آرمینی نسل کشی کو قبول کرنے پر جناب یلدرم کا کہنا تھا کہ ہمیں سبق سکھانے کے بجائے یہ ممالک اپنے ماضی کا کریہہ چہرہ ضرور دیکھیں جن کی تاریخ ظلم و ستم کی داستانوں سے بھری پڑی ہے
وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ سن 1915 کے واقعات کا جواب مانگنے والے پہلے اپنے ماضی پر نظر ڈالیں تو بہتر ہوگا۔
یہ بات انہوں نے انقرہ ایوان تجارت سے خطاب کے دوران کہی ۔
انہوں نے کہا کہ ترکی جہاں اپنی ترقی و خوشحالی اور عوام کی فلاح و بہبود کےلیے مصروف عمل ہے وہیں اُسے اپنی بقا کے تحفظ کا بھی سامنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قومی مقاصد کے حصول کےلیے بعض قربانیوں کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ ملک کا مستقبل تابناک بنا یا جا سکے ۔
اتحاد بین العوام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ سر زمین ہماری ہے اور اس سرخ ہلالی پرچم تلے ہم ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔ عصروں سے اس با برکت اور پاک سرزمین پر بسا ہر ایک فرد آپس میں بھائی رہا اور اور انشااللہ رہے گا۔
ولندیزی پارلیمان کی طرف سے سن 1915 کی نام نہاد آرمینی نسل کشی کو قبول کرنے پر جناب یلدرم کا کہنا تھا کہ ہمیں سبق سکھانے کے بجائے یہ ممالک اپنے ماضی کا کریہہ چہرہ ضرور دیکھیں جن کی تاریخ ظلم و ستم کی داستانوں سے بھری پڑی ہے ۔