شاخِ زیتون آپریشن نے دہشت گرد تنظیم کے اندر خوف و ہراس پھیلا دیا ہے: گرفتار دہشت گردوں کا اعتراف

سب سے پہلے ہم نے ٹینکوں کو سرحد کے قریب آتے دیکھا۔ ٹینکوں کی آمد سے علاقے میں موجود دہشت گردوں نے فرار ہونا شروع کر دیا۔ ہم فرار نہ ہو سکنے کی وجہ سے گرفتار ہو گئے ہیں

897048
شاخِ زیتون آپریشن نے دہشت گرد تنظیم کے اندر خوف و ہراس پھیلا دیا ہے: گرفتار دہشت گردوں کا اعتراف

شام کے علاقے عفرین میں ترک مسلح افواج کے شروع کردہ شاخِ زیتون آپریشن  کے نتیجے میں دہشت گرد تنظیم PKK/PYD-YPG میں دراڑیں پڑ رہی ہیں اور گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کے بیانات سے دہشت گرد تنظیم کے فرار کے منصوبے بنانے کی عکاسی ہوتی ہے۔

شاخِ زیتون آپریشن کے دائرہ کار میں ترک مسلح افواج اور آزاد شامی فوج  کے اہلکاروں کی طرف سے عفرین کے دیہی علاقوں سے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کئے گئے 3 دہشت گردوں کے بیانات سے تنظیم کے اندرونی حالات کا علم ہوا ہے۔

دہشت گردوں کا دعوی ہے کہ PYD نے انہیں مارنے کی دھمکی دے کر زبردستی تنظیم میں شامل کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ زبردستی تنظیم میں شامل کئے جانے والے دہشت گردوں کو 45 دن تک اسلحے کی تربیت دی جاتی ہے اور اس کے بعد انہیں علاقے میں بھیج دیا جاتا ہے۔

گرفتار شدہ دہشت گردوں کے مطابق شاخِ زیتون آپریشن سے پہلے شام کے گاوں 'آدامان لی 'میں PYD  کے 30 دہشتگرد موجود تھے۔ لیکن آپریشن کے آغاز نے تنظیم کے اندر خوف کی لہر پھیلا دی ہے اور ایک بھگدڑ کی کیفیت پائی جاتی ہے۔

دہشت گردوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہم نے ٹینکوں کو سرحد کے قریب آتے دیکھا۔ ٹینکوں کی آمد سے علاقے میں موجود دہشت گردوں نے فرار ہونا شروع کر دیا۔ ہم فرار نہ ہو سکنے کی وجہ سے گرفتار ہو گئے ہیں۔

دہشتگردوں کے مطابق علاقے سے فرار ہونے والوں میں سے ایک تنظیم کا نام نہاد کمانڈر ہے۔ مزید یہ کہ تنظیم میں امریکہ کے PKK/PYD-YPG کو اسلحہ فراہم کرنے کا بھی ذکر کیا جاتا تھا۔



متعللقہ خبریں