میں امریکہ کے عدالتی نظام پر اعتبار نہیں کرتا: صدر رجب طیب ایردوان

صرف اپنے لئے جمہوریت، آزادیوں ، قانون اور خوشحالی کی خواہش رکھنے والوں لیکن جب بات دوسروں کی  ہو تو سب سے بڑے فاشسٹ، ڈکٹیٹر اور استحصالی بن جانے والوں کا انجام قریب آ رہا ہے: صدر ایردوان

885500
میں امریکہ کے عدالتی نظام پر اعتبار نہیں کرتا: صدر رجب طیب ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ میں امریکہ کے عدالتی نظام پر اعتبار نہیں کرتا۔

صدر ایردوان نے بیش تیپے کے ملت کنوینشن سینٹر میں منعقدہ انصاف شوریٰ میں شرکت کی اور شوریٰ سے خطاب میں انصاف کے پہلو پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہمارا دین ہم پر جو ذمہ داریاں عائد کرتا ہے ان میں سے اہم ترین ذمہ داری منصفانہ رویہ اختیار کرنے کی ہے"۔

مغربی ممالک میں آزادیوں اور جمہوریت کی تلاش کے پس پردہ متحرک عنصر کے اصل میں انصاف کی تلاش   ہونے کا ذکر کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ  ہم دیکھتے ہیں کہ ترک تاریخ میں بھی  ان حکمرانوں کو اچھے الفاظ میں یاد کیا گیا ہے  کہ جو  منصف  اور عادل تھے۔ سلجوقی اور عثمانی دور میں عدل  و انصاف کے ادارے اپنے ہم عصر  اداروں سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وسیع جغرافیے میں  600 سالہ عثمانی حکومت  کے دور  میں اگر آج ہمیں کوئی چھوٹی سی بھی قابل شرمندگی اور منفی  چیز نہیں ملتی تو اس کا واحد سبب یہ تھا کہ حکومتی نظام عدل و انصاف کے ساتھ چلایا جاتا تھا۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ماضی میں عثمانی حکومت میں شامل  جغرافیاوں میں آج جو ظلم و ستم ، قتل عام اور انسانیت سوز جرائم ہو رہے ہیں وہ سب ناانصافی  کی پیداوار  ہیں۔

15 جولائی 2016 میں ترکی میں بغاوت کے خونی اقدام میں ملوث فیتو دہشت گرد تنظیم کے سرغنہ کے امریکی حمایت میں ہونے پر زور دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ جب ہم امریکہ میں پلنے والے اس دہشتگرد  کا مطالبہ کرتے ہیں تو امریکہ اسے ہمارے حوالے نہیں کرتا لیکن جب امریکہ نے ہم سے 12 دہشت گردوں کا مطالبہ کیا تو ہم نے انہیں اس کے حوالے کر دیا۔ فیتو دہشتگرد تنظیم سے متعلق 4 ہزار0 50 کلو دستاویزات امریکہ بھیجی گئیں لیکن ان کی نگاہ میں قانون کا ذرہ برابر احترام نہیں ہے۔

امریکہ میں ترکی کے خلاف سیاسی چال کے طور پر استعمال کئے جانے والے نام نہاد پابندیوں کے دعوے کا جائزہ لیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ امریکی حکام اپنے سیاسی فیصلوں کے ساتھ ترکی کو چلنج کرنے کے رجحان کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ میں امریکہ کے اس نوعیت کے نام نہاد پابندیوں کے دعوے  سے متعلق فیصلوں کا نہ تو احترام  کرتا  ہوں اور نہ ہی ان پر اعتبار کرتا ہوں۔

دہشتگرد تنظیموں  کے لئے  امریکہ اور مغرب کے طرز عمل پر تنقید کرتے ہوئے صدر ایردون نے کہا  کہ صرف اپنے لئے جمہوریت، آزادیوں ، قانون اور خوشحالی کی خواہش رکھنے والوں  لیکن  جب بات دوسروں کی  ہو تو   سب سے بڑے فاشسٹ، ڈکٹیٹر اور استحصالی بن جانے والوں کا انجام قریب آ رہا ہے۔ یہ دنیا اتنی زیادہ نا انصافی اتنے زیادہ ظلم کی متحمل نہیں ہو سکتی۔



متعللقہ خبریں