ہم اپنی سرحدی چوکی سے انسانی امداد کی ترسیل کو جاری رکھیں گے : صدر رجب طیب ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے امریکہ اور  شمالی کوریا کے درمیان بڑھتے ہوئے بحران کا جائزہ پیش کرتے ہوئے یہ امید ظاہر کی کہ یہ بحران عالمی جنگ میں تبدل نہیں ہو گا ۔

788318
ہم اپنی سرحدی چوکی سے انسانی امداد کی ترسیل کو جاری رکھیں گے : صدر رجب طیب ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے امریکہ اور  شمالی کوریا کے درمیان بڑھتے ہوئے بحران کا جائزہ پیش کرتے ہوئے یہ امید ظاہر کی کہ یہ بحران عالمی جنگ میں تبدل نہیں ہو گا ۔

 انھوں نے نماز جمعہ کے بعد صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا کے 16 ممالک ایٹمی طاقت بن چکے ہیں ۔ ان میں سے تین ممالک اہم ترین ایٹمی ہتھیاروں کے مالک ہیں۔  ہماری تمنا ہے کہ امریکہ اور شمالی کوریا اسوقت ایک دوسرے کو جو دھمکیاں دے رہے ہیں وہ جنگ میں نہ بدل جائیں ۔ اگر جنگ ہوئی تو یہ صرف ان دو ممالک تک ہی محدود نہیں رہے گی ۔

انھوں نے شام کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملک سے انسانی امداد   ،خوردنی اشیاء اور ادویات کی فراہمی کے لیے جلوے گیوزو سرحدی چوکی کو کھلا رکھیں گے  لیکن ہم  یہاں سے اسلحے کی ترسیل کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے ۔ ادلیب کے موضوع پر ترکی  روس اور ایران کیساتھ مثبت ماحول میں  مذاکرات جاری ہیں  توقع ہے کہ  ان مذاکرات کے نتیجے میں ادلیب کے مسئلے کو تیزی کیساتھ حل کر لیا جائے گا ۔

  صدر ایردوان نے جرمن وفد کیطرف سے 8 ستمبر کو قونیا کے دورے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ  جرمنی کی اس طلب کے بارے  میں  نیٹو کیساتھ مذاکرات کے بعد مثبت  موقف اپنایا گیا ہے ۔ کیونکہ یہ انجیرلک جیسا واقعہ نہیں ہے ۔اسوقت وزارت دفاع اور وزارت خارجہ مثبت شکل میں  مذاکرات کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔



متعللقہ خبریں