نیا صدارتی نظام ترکی میں اتحاد و یکجہتی کو دائمی حیثیت دلائے گا، وزیر اعظم
ترک وزیر اعظم: ہم صدر ایردوان کو پارٹی کی قیادت دوبارہ سنبھالنے کی پیش کش کریں گے ، اس دوران پارٹی کے نئے قواعد و ضوابط بھی وضع کیے جائینگے
وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا ہے کہ صدارتی نظام کی بدولت ترکی کا اتحاد و یکجہتی باقاعدگی کی ماہیت اختیار کر لے گا۔
سن 2019 میں نئے نظام پر عمل درآمد کے آغاز کے ساتھ وزارت عظمی کے عہدے سے دستبردار ہونےو الے اور ترک تاریخ میں آخری وزیر اعظم کے طور پر اپنا نام رقم کرانے والے بن علی یلدرم نے مولڈووا سے وطن واپسی پر طیارے میں اخباری نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ" وہ اپنے عہدے سے دستبردار ہونے پر تسکین محسوس کرتے ہیں کیونکہ نئے نظام میں بحران نہیں بلکہ مصالحت پیش پیش ہو گی۔"
وزیر اعظم یلدرم نے 21 مئی کو منعقد ہونے والے آق پارٹی کے کنونشن کے حوالےسے جاری تیاریوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ہم صدر ایردوان کو پارٹی کی قیادت دوبارہ سنبھالنے کی پیش کش کریں گے ، اس دوران پارٹی کے نئے قواعد و ضوابط بھی وضع کیے جائینگے۔
انہوں نے علیحدگی پسند تنظیم PKK کی شام میں شاخ وائے پی جی سمیت کسی بھی دہشت گرد عناصر کو شامل کرنے والی کاروائی کی اجازت نہ دینے کی بھی وضاحت کی ، ان کا کہنا تھا کہ صدر رجب طیب ایردوان 15 مئی سے متحدہ امریکہ کا دورہ کریں گے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کی ملاقات کا مرکزی ایجنڈہ مسئلہ شام ہو گا۔ شام کے حوالے سے ہماری تجاویز شروع سے ہی واضح اور عیاں ہیں، ہم وائے پی جی اور پی وائے ڈی جیسی دہشت گرد تنظیموں کو امریکہ کی جانب سے داعش کے خلاف جنگ میں استعمال کیے جانے کو ایک درست فعل تصور نہیں کرتے ۔ ہم امریکہ سے اس جنگ کو مل کر سر انجام دینے کی پیش کش کریں گے۔