عالمی طاقتیں ایک بار سیاسی مفادات کے بجائے اپنےضمیر کی آوازسنیں:ترک صدر

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ عالمی برادری مسائل کے حل کےلیےایک بار سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھتےہوئے اپنے ضمیر کی آواز سنے

720509
عالمی طاقتیں ایک بار سیاسی مفادات کے بجائے اپنےضمیر کی آوازسنیں:ترک صدر

صدر رجب طیب ایردوان نے واضح کر دیاہے کہ شمالی عراق کے علاقے سنجار اور شمالی شام میں  دہشتگردوں کا مکمل صفایا ہونے تک ہمارا آپریشن جاری رہے گا۔

صدر ایردوان  نے  روئٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے  یورپی کونسل کی پا رلیمانی کمیٹی    کے ترکی سے متعلق فیصلے پر  عالمی برادری سےمخاطب ہوتےہوئے کہا کہ   وہ  ایک دفعہ  سیاسی موقف   کو بالائے طاق رکھتےہوئے اپنے ضمیر کی آواز سنے ۔

صدر نے کہا کہ ہمیں  اس بات کی پروا نہیں کہ دنیا کیا کہتی ہے  ،ہم  حقوق و آزادی کی جنگ  انتہائی  سنجیدگی  اور نیک نیتی سے جاری رکھیں  گے  مگر  جب سوال دہشتگرد تنظیموں کا ہوا تو اس کے خلاف ہم سے کسی قسم کے رحم کی توقع نہ کی جائے۔  جہاں تک  شمالی عراق  و شام میں  آپریشن کا سوال ہے تو    وہ دہشت گردوں   کا صفایا ہونے تک  جاری رہےگا۔

 شام  کی صورت حال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ  اس   کی ساری ذمہ داری بشار الاسد پر عائد ہوتی ہے    یہ کہاں کی منطق ہے  کہ اس  ساری طوائف الملوکی    کا حل  اپنی  ہی عوام  پر بم برسانے سے حاصل ہوگا  ۔

صدر  ایردوان کا کہنا تھا کہ انہوں نے  امریکی و روسی صدور سے اس معاملے پر مسلسل رابطہ رکھا ہوا ہے  مگر افسوس   یہاں صرف زبانی جمع خرچ سے ہی کام ہورہا ہے اور عملی اقدام  کی کمی ہے ۔

 یورپی یونین سے تعلقات کا ذکر کرتےہوئے انہوں نے  کہا کہ  ہمیں اس کےلیے بھی اپنی  عوام سے رجوع کرنا ہوگا  کیونکہ یورپ   ٹال مٹول سے  کام لے رہا ہے  اور اب وقت آگیا ہے کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ لیا جائے ۔

صدر نے  کہا کہ  16 اپریل کے عوامی  ریفرنڈم     کے سرکاری  نتائج کے  اعلان کے بعد وہ  بر سر اقتدار انصاف و ترقی پارٹی  کی  رکنیت کےلیے  درخواست دیں گے   جبکہ انہوں نے ملک میں قبل از وقت انتخابات   کے انعقاد کو بھی خارج از امکان قرار دیا۔

 

 



متعللقہ خبریں