ترکی سے یونانی وزیر دفاع کے خلاف سخت مذمتی اعلان
ہم یونان سے اس قسم کے ذمہ دار بیانات کے بجائے باہمی تعاون اور مشترکہ مفاہمت کو تقویت دینے والے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی توقع کرتے ہیں: ترکی
ترک وزارت دفاع نے یونانی وزیر دفاع پانوس کامینوس کے خلاف شدید رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ترکی کے بارے میں بیانات کو اشتعال انگیزی سے تعبیر کیا ہے۔
وزارت کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "طور طریقے ، ادراک و ذمہ داری سے محروم نئے بیانات کی بنا پر ہم یونانی وزیر دفاع کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہمارے ملک کے خلاف کہے گئے الفاظ کو اسی طریقے سے لوٹاتے ہیں۔ یونان کے ساتھ کئی ایک اہم دو طرفہ اور علاقائی معاملات میں تعمیری تعاون قائم کرنے کی کوششیں صرف کیے جانے والے اس دور میں مذکورہ شخص کے نازیبا بیانات اشتعال انگیزی پر مبنی ہیں، جو کہ مذکورہ کوششوں کو زد پہنچانے کا مقصد رکھتے ہیں۔ ہم یونان سے اس قسم کے ذمہ دار بیانات کے بجائے باہمی تعاون اور مشترکہ مفاہمت کو تقویت دینے والے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی توقع کرتے ہیں۔"
واضح رہے کہ یونانی وزیر نے اس سے قبل صدر رجب طیب ایردوان کے خلاف لوزان معاہدے کے حوالے سے نازیبا بیانات دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ چاہتے ہیں تو پھر سیور معاہدے کو واپس لوٹا جا سکتا ہے۔
یہ واقع یونانی وزیر کا پہلا اسکینڈل نہیں ہے، یہ مسئلہ قبرص اور صدر ایردوان کے بارے میں مختلف اوقات میں حد کو پار کرنے والے الفاظ صرف کرتے چلے آئے ہیں جن پر ترک وزارت خارجہ نے متعدد بار انہیں متنبہ بھی کیا تھا۔