پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے حالات بڑے سازگار ہیں: اکرم خان دروانی

پاکستان  بڑی مقدار میں قدرتی  ذخائر سے مالا  مال ملک ہے  اور پاکستان میں  توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کے لیے  حالات بڑے سازگار ہیں  اور پاکستان میں ہائیڈرو  الیکٹرک  کے ذریعے  ساٹھ  ہزار  میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے

622290
پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے حالات بڑے سازگار ہیں: اکرم خان دروانی

پاکستان وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی قیادت  میں بڑی تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے  اور اقتصادی لحاظ سے ملک میں استحکام قائم ہوا ہے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ہاؤسنگ  اینڈ ورکس  اکرم خان درنی نے ساتویں  باسفورس سربراہی اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سربراہی  اجلاس کا اہتمام انٹرنیشنل کارپوریشن پلیٹ فارم  کے تحت کیا گیا تھا    ۔یہ سربراہی اجلاس 29 نومبر تایکم دسمبر  2016ء کے درمیان ترکی کے صدر  کی حمایت سے  کیا گیا تھا  اور  کا مرکزی  تھیم  "بہتر مستقبل" تھا۔

اجلاس سے  خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہاؤسنگ  اینڈ ورکس   اکرم درانی   نے کہا کہ  پاکستان  بڑی مقدار میں قدرتی  ذخائر سے مالا  مال ملک ہے  اور پاکستان میں  توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کے لیے  حالات بڑے سازگار ہیں  اور پاکستان میں ہائیڈرو  الیکٹرک  کے ذریعے  ساٹھ  ہزار  میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں  کپاس کی پیداوار کے لحاظ سے  دوسرا بڑا، دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھا بڑا  اور گندم کی پیداوار کے لحاظ سے   آٹھواں بڑا ، چاول کی پیداوار کے لحاظ سے  نواں بڑا ملک ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان  شیل گیس کی پیداوار کے لحاظ سے نواں بڑا  ملک ہے اور قدرتی گیس  کے ذخائیر  150 ٹریلین مکعب  فٹ ہیں۔ ان سب سے بڑھ کر پاکستان کی بیس کروڑ  کی آبادی  کے لحاظ سےدنیا  میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے  بڑا پر کشش ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت چین سی پیک کے تحت پاکستان  میں  بنیادی ڈھانچے  میں  46  بلین  ڈالر کی سرمایہ کاری     کررہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ اس وقت ہالینڈ کی ایک فرم پاکستان میں   500 ملین    یورو  کی سرمایہ کاری کررہا ہے جبکہ ترکی کی بھی ایک فرم نے پاکستان میں 250 ملین یورو کی سرمایہ کاری کی ہے اور ایک اور ترک فرم نے پاکستان میں تین سو ملین  یورو کی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ان حالات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان  اس وقت سرمایہ  کاری کرنے کے لحاظ سے   بڑا سازگار  ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان    کی قیادت میں  ملک کی ترقی کے لیے  اٹھائے       جانے والے اقدامات سے بہت متاثر ہے         اور    پاکستان اقتصادی راہ پر ترکی کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔  انہوں نے  پاکستان  اور ترکی دونوں مالک کی حکومتیں  سرمایہ کاری کی فضا سازگار بنانے ۔ اندورنی منڈیوں  کو فروغ دینے  اور برآمدات  کے مواقع پیدا کرنے   کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔



متعللقہ خبریں