ترکی اور بیلا روس کے درمیان باہمی تجارت میں اضافے کا عندیہ

بیلا روس کا سرکاری دورہ   کرنے والے صدر ایردوان نے اپنے   ہم منصب  الیگزنڈر  لوکا شینکو  کے ہمراہ    شرکت کردہ " ترک بیلاروس  بزنس فورم"   سے خطاب  کی

609255
ترکی اور بیلا روس کے درمیان باہمی تجارت میں اضافے کا عندیہ

صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا  ہے کہ   ترکی کی  مضبوط  بنیادوں پر  قائم   طاقتور  معیشت    15 جولائی کے روز ایک بار پھر ایک   بڑے امتحان میں  سرخرو ہوئی   ہے۔

کل  بیلا روس کا سرکاری دورہ   کرنے والے صدر ایردوان نے اپنے   ہم منصب  الیگزنڈر  لوکا شینکو  کے ہمراہ    شرکت کردہ " ترک بیلاروس  بزنس فورم"   سے خطاب  کیا۔

بیلا روس کے  کئی ماہ قبل منصوبہ  بندی کردہ دورے کو  فیتو کی  15 جولائی کی بغاوت کی کوشش کی بنا پر   ملتوی  کرنے پر  مجبور ہونے کی یاد دہانی کرانے والے جناب ایردوان  کا کہنا تھا کہ  بغاوت کی اس اقدام کو  ترک قوم  نے جانثاری اور  بہادری کی  داستان  رقم کرتے ہوئے   ناکام بنا دیا ہے۔

بیلا روس  کے صدر اور  اس ملک کے عوام  کا   مشکل ایام میں  ترکی کا ساتھ دینے   اور  تعاون   فراہم کرنے پر شکریہ ادا کرنے  والے  صدر ِ ترکی نے   کہا کہ"ترکی مضبوط   بنیادوں پر قائم   طاقتور  اقتصادیات     بغاوت  کے اقدام کے باوجود   اپنے پاؤں پر کھڑا رہنے میں کامیاب  رہی  ہیں۔  اگر ایسا اقدام کسی دوسرے  ملک میں ہوتا تو  شاید اس کی معیشت  طویل المدت   بحران کا شکار ہو جاتی۔ تا ہم  ترک معیشت  معمولی  سطح کے اتار  چڑھاؤ کے بعد اپنی ڈگر پر  آ گئی ہے۔ "

انہوں نے توجہ مبذول کراتے  ہوئے  کہا کہ ترک معیشت ثابت قدمی سے   اپنے سفر پر رواں دواں   ہے، خاصکر   عالمی سرمایہ کار  وں کا ترکی   پر  اعتماد   اس  حقیقت کا واضح  مظہر ہے۔ وسیع پیمانے  کی سرمایہ کاری اور  منصوبوں پر ترکی میں کام جاری ہے۔

بیلا روس کے ساتھ  باہمی تجارتی تعلقات  میں  گزشتہ 14 برسوں   میں  10 گنا    اضافہ ہونے پر  زور دینے والے  جناب ایردان نے بتایا کہ  سن 2003 میں 49 ملین  ڈالر کی سطح پر ہونے والی خارجہ تجارت کا حجم سن 2013 میں  545 ملین ڈالر تک  پہنچ گیا تھا۔

انہوں نے  کہا کہ  ہمارا  ہدف دونوں ملکوں کے درمیان    تجارتی حجم کو  ایک ارب ڈالر تک پہنچانا  ہے۔

بیلا روس کی فرموں کے بھی  ترکی میں سرمایہ کاری کرنے کی توقع کا اظہار کرنے والے  ایردوان نے   بتایا  کہ ہم دونوں ملکوں کی ہوائی فرموں کے  روزانہ دو طرفہ  پروازیں  چلانے    کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے  بتایا کہ    بیلا روس  کے عوام کی جانب سے ترکی کو  سیاحتی   مقام کے طور پر  چنا جانا   بڑی اہمیت رکھتا ہے، گزشتہ  برس   اس ملک سے  دو لاکھ سے زائد سیاح ترکی آئے تھے۔

ترک صدر  اس ملک میں مذاکرات کو مکمل کرنے کے بعد وطن لوٹ آئے۔



متعللقہ خبریں