استنبول میں عالمی توانائی کنونشن کا انعقاد
23ویں ورلڈ انرجی کنونشن کے دائرہ کار میں کئی حکومتی و مملکتی سربراہان سمیت ، صنعتی شعبےکی نامور شخصیات، بین الاقوامی تنظیمیں، میڈیا ادارے ، یونیورسٹیوں اور صنعتی یونیز سے تعلق رکھنے والے منتظمین استنبول میں یکجا ہوں گے
23 واں عالمی توانائی کنونشن استنبول میں کل سے شروع ہوا ہے۔
مرکزی خیال "نئے افق سے بغل گیر ہونا" پر مبنی ہونے والے اس کنونشن میں شرکا کے توانائی کے مسائل اور ان کے حل کو ایک عالمی نقطہ نظر سے زیادہ بہتر طریقے سے سمجھنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
23ویں ورلڈ انرجی کنونشن کے دائرہ کار میں کئی حکومتی و مملکتی سربراہان سمیت ، صنعتی شعبےکی نامور شخصیات، بین الاقوامی تنظیمیں، میڈیا ادارے ، یونیورسٹیوں اور صنعتی یونیز سے تعلق رکھنے والے منتظمین استنبول میں یکجا ہوں گے۔
13 اکتوبر تک جاری رہنے والے کنونشن سے خطاب کرنے والے وزیر توانائی و قدرتی وسائل بیرات آلبائراک کا کہنا ہے کہ شرکا کے ہمراہ مشترکہ منصوبوں پر تعاون کے مواقع کا جائزہ لیا جائیگا۔
عالمی تیل اور قدرتی گیس کے 72 فیصد وسائل کے ترکی کے ہمسایہ ملکوں میں موجود ہونے کی جانب اشارہ کرنے والے عالمی توانائی کونسل کی قومی کمیٹی کے صدر سلیمان مومن کا کہنا تھا کہ کلیدی انرجی اسٹریٹیجی کا تعین کرنے والے معاملات میں ترکی ایک مرکزی مقام کی حیثیت حاصل کرے گا۔