صدر ایردوان کا فوج سے نکالے جانے والے فوجیوں کے بارے میں تنقید کا سخت الفاظ میں جواب
صدر رجب طیب ایردون نے کہا ہے کہ بعض امریکی جرنیلوں نے 15 جولائی کی انقلابی کوشش کو ناکام بنانے والے ترکی کا شکریہ ادا کرنے کے بجائے انقلابیوں کا ساتھ دیا ہے ۔
صدر رجب طیب ایردون نے کہا ہے کہ بعض امریکی جرنیلوں نے 15 جولائی کی انقلابی کوشش کو ناکام بنانے والے ترکی کا شکریہ ادا کرنے کے بجائے انقلابیوں کا ساتھ دیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ انقلاب برپا کرنے والی ذات ان کے ملک میں ہی موجود ہے ۔
انھوں نے دہشت گرد تنظیم فیتو کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کاروائی کے بعد صدارتی سپیشل آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کا دورہ کیا ۔ انقلابی کاروائی کے دوران اس فورس کے 50 ملازمین شہید ہو گئے تھے ۔ انھوں نے انقلابی کوشش کے بعد فوج سے نکالے جانے والے فوجیوں کے بارے میں ان پر تنقید کا سخت الفاظ میں رد عمل ظاہر کیا ۔مرکز ی قوتوں کے کمانڈر جوزف ووٹل نے کہا تھا کہ ہم سے رابطہ رکھنے والے جرنیلوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔اس قسم کے بیانات دے کر وہ اپنے آپ کو سامنے لا رہے ہیں۔ امریکی کمانڈر کے بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ اس انقلاب کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے ۔ وہ انقلابیوں کے ساتھ ہیں ۔ ترکی ان چالوں میں نہیں آئے گا ۔اس انقلابی کوشش کے بعد ترکی مزید طاقتور بن جائے گا ۔
امریکی جرنیل ووٹل نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ترکی میں ہونے والی ناکام انقلابی کوشش داعش کیخلاف جدوجہد میں طویل المدت اثرات کا سبب بنے گی جس پر ہمیں تشویش لاحق ہے ۔ ان کے اس بیان پر سب سے پہلے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے رد عمل ظاہر کیا ۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ترک مسلح افواج سے باغی عناصر کی صفائی سے دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جدو جہد کو کمزور کرنے کی بجائے اس میں نئی جان آئے گی۔
انہوں نے متحدہ امریکہ کے حکام کی طرف سے مسلح افواج میں فوجیوں کے انخلا سے دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ میں ترک مسلح افواج کو کمزور پڑنے کے بیان کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے ایک تحریری بیان جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کو دہشت گرد تنظیم داعش اور پی کے کے کے خلاف جدو جہد میں ترک فوج کے کمزور پڑنے کے بارے میں بیانات جاری کرنا دراصل ترک فوج کو کمزور سمجھنے کے مترادف ہے جو جہالت کی عکاسی کرتا ہے۔
متحدہ امریکہ کی نیشنل سیکورٹی کے ایڈوائزر جیمز کلیپر نے ترک مسلح افواج کے 15 جولائی کے ناکامی فوجی بغاوت کے بارے میں دیے گئے بیان کے بارے میں کہا کہ ترک مسلح افواج اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔