عالمی انسانیت سربراہی اجلاس سے عالمی سربراہان کے خطابات

استنبول  میں منعقدہ  اقوام متحدہ کے پہلے  عالمی   انسانیت  اجلاس       سے خطاب کرتے ہوئے پورو شینکو نے     یوکیرین  کے مشرقی علاقوں اور کریمیا میں انسانی بحران    پر توجہ مبذول کرائی

496256
عالمی انسانیت سربراہی اجلاس  سے عالمی سربراہان کے خطابات

یوکیرین  کے صدر  پیٹرو پورو شینکو   نے روس   پر  عالمی  حقوق انسانی  کی خلاف  ورزی   کرنے کا الزام  عائد کیا  ہے۔

استنبول  میں منعقدہ  اقوام متحدہ کے پہلے  عالمی   انسانیت  اجلاس       سے خطاب کرتے ہوئے پورو شینکو نے     یوکیرین  کے مشرقی علاقوں اور کریمیا میں انسانی بحران    پر توجہ مبذول کرائی۔

ان کا کہنا تھا کہ روس کی طرف سے  غیر  قانونی   طور پر   کریمیا    کا اپنے ساتھ الحاق کرنا    کریمیا ئی عوام  سے نا انصافی ہے۔

یوکیرینی  سربراہ  کا کہنا تھا کہ ایک دور میں         عطیات دینے والا ملک یوکیرین اب عطیات  وصول کرنے  والا ایک  ملک بن  چکا ہے۔  ہم نے اس غیر انسانی    تجربے  کے نتیجے میں   اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ  انسانی    کاروائیوں کی خاطر  کسی  نئے      عمل درآمد کو اپنانا ہو گا۔   لاکھوں انسانوں کے کرب    کو نکتہ  پذیر کرنے  کے لیے       انسانیت کے ایجنڈے پر نظر ِ ثانی لازمی ہے۔

 جرمن   چانسلر  انگیلا مرکل نے بھی  اپنے خطاب  میں کہا کہ    ملکوں  نے اپنے اپنے وعدے پورے نہیں  کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک ہی    سیارے  میں مقیم ہیں۔   ہر انسان  کے پاس  کسی واحد زندگی کا حق  ہی پایا جاتا ہے، جس کو     وہ کسی نہ کسی طریقے  سے جاری رکھنے پر مجبور  ہے۔  ہمیں  بھی اس کے لیے اپنا اپنا کردار اد کرنا چاہیے۔

انسانی امداد کو ممکنہ حد تک   قلیل مدت کے اندر     ضرورت مندوں تک پہنچائے جانے کی ضرورت پر  زور دینے والی مرکل نے بتایا کہ " ہمیں   ان کو  محض ایک  آفت سے دوسری آفت تک نہیں بلکہ    باقاعدگی کے ساتھ   پیش کرنا چاہیے۔ اکثر اوقات    ضمانتیں   اور وعدے دیے جاتے ہیں تا ہم   ان پر کوئی عمل پیرا نہیں  ہوتا۔ ہم بطور    جرمنی ان وعدوں کی پاسداری  کیے  جانے  کے متمنی  ہیں۔

کویت کے امیر شیخ  صبح الا احمد  الا جبر  الا صباح     نے   نشست  سے خطاب میں    بتایا  کہ 60  ملین افراد   کٹھن حالات میں جبکہ 200 ملین   مفلسی کی  زندگی بسر کر رہے  ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ  " اس بنا پر      ہمیں  بحرانوں اور جھڑپوں کا خاتمہ کرنا ہو گا،  امداد کی ترسیل  کے وقت سرعت  سے کام   لینا ہو گا۔   اسی طرح تباہ کاریوں سے متاثرہ افراد   کی ضروریات کو بر وقت پورا کیا جا سکتا ہے۔  اس مقصد کے تحت ہمیں انسانی  سرگرمیوں کو جانبر کرنا ہو گا۔

 کرہ ارض کو در پیش     مشکلات  کو دور کرنے  کے زیر مقصد  اس طرح کے سمٹ کے انعقاد کی ضرورت پر زور دینے والے    امیر کویت کا مزید کہنا تھا کہ " یہ   سربراہی اجلاس  اس سے پیشتر   کبھی  نہ   دیکھی  جانے والی  ایک  پیش رفت ہے۔   اس سے ہمیں انفرادی کوششوں کو اجتماعی     ماہیت دلانے میں مدد ملے گی۔

مالی صدر مملکت   ابراھیم   ابو بکر کیٹا      نے  موسمی تغیرات سے لیکر   خوراک کی سلامتی          تک اپنے ملک میں در پیش   بے شمار مسائل ہونے    کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ    انسانیت سے متعلق    معاملات میں  سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ہم اس ضمن میں ہونےو الی تمام تر کوششوں میں تعاون کریں  گے۔

قبرصی یونانی انتظامیہ کے سربراہ    نکوس  اناستاسدیاس     نے   قبرص   کی مثبت پیش رفت  کے  جاری رہنے  کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "آئندہ کے ایام  میں   پر  امن و امان کے ماحول میں     زندگی بسر    کرتے ہوئے       ہمیں  جزیرے میں   نسلی، مذہبی، ثقافتی  اور  لسانی تعاون    کے ساتھ    مل   جل کر زندگی گزارنے کا موقع  ملے گا۔

 

 



متعللقہ خبریں