الکوت الامارہ کی فتح کے ایک سو سال

عثمانی فوج  کے برطانوی اور اس کے اتحادیوں کو الکوت الامارہ میں   ایک صدی قبل  شکست سے دوچار کرنے کی خوشی میں استنبول میں ایک تقریب کا انعقادکیا گیا ۔

481237
الکوت الامارہ کی فتح  کے ایک سو سال

عثمانی فوج  کے برطانوی اور اس کے اتحادیوں کو الکوت الامارہ میں   ایک صدی قبل  شکست سے دوچار کرنے کی خوشی میں استنبول میں ایک تقریب کا انعقادکیا گیا ۔

 اس یادگاری تقریب  کا اہتمام وزارت سیاحت و ثقافت نے کیا جس میں  صدر رجب طیب ایردوان،قائد ایوان اسماعیل قاہرامان ،وزیراعظم احمد داود اولو اور دیگر ملکی و غیر ملکی  اعلی شخصیات نے شرکت کی ۔

 اس تقریب میں   جنگ  الکوت الامارہ  کا ایک  فرضی منظر بھی پیش کیا گیا  ۔

اس منظر کشی میں   برطانوی اسیران  کی رہائی کے لیے  عثمانی خلیفہ عبدالحمید دوئم کو تاجدار برطانیہ   کی  طرف سے  رشوت کی پیش کش اور اُس پر سلطان وقت  کے جواب  کو حاضرین     نے جی بھر کے داد دی ۔

 اس  تمثیل کے بعد  صدر ایردوان  نے   اپنے خطاب میں کہا کہ   اس ووقت دنیا میں دو سو ملین انسان ترکی زبان بولتے ہیں مگر جب بھی اس کا ذکر ہوتا تو  ذہنوں میں  ترکی  کا نام آتا ہے۔ ہم نے ایک  متحد قوم کی طرح  جنگ آزادی  میں جس طرح کا کرداد نبھایا ہے وہ   ایک مثال ہے جو کہ  ہمارے  لیے مشعل راہ ہے۔ ہماری تاریخ اس بات کی گواہ ہے  کہ  ہمارے اجداد نے  ہمیشہ فوج اور قوم  کو ایک مانا ہے اس کی وجہ  ہماری  عزیزقوم کی شجاعت   اور وطن  پر قربان ہونے کی آرزو ہے  اسی لیے  ملک پر جب بھی برا وقت آیا تو  قوم نے فوج کے شانہ بشانہ  اسی سر زمین پاک کے چپے چپے کی حفاظت اپنا فرض سمجھا ہے۔

 

 

  صدر  نے  اپنے خطاب  کے آخر میں  اس فتح  کی یک صد سالہ  یادگاری تقریب پر امید ظاہر کی کہ  ترک قوم فوج کے  ہمراہ   اپنی   سر زمین  کا دفاع کرنے میں اپنے  آبا و اجداد کی یاد تازہ رکھے گی ۔

 

 



متعللقہ خبریں