PYD کے بارے میں ہماری رائے میں تبدیلی نہیں آئی۔ جان کربی

امریکہ کو ایک فیصلہ کرنا چاہیے کہ اتحادی کی شکل میں وہ ہمیں منتخب کر رہا ہے یا دہشت گرد تنظیموں کو۔ میولود چاوش اولو

430088
PYD کے بارے میں ہماری رائے میں تبدیلی نہیں آئی۔ جان کربی

امریکہ کی طرف سے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی شاخ PYD کے بارے میں جاری کئے جانے والے بیان کے بعد انقرہ میں امریکہ کے سفیر جان باس کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔

نائب مشیر نے امریکی سفیر جان باس کے ساتھ ملاقات کی اور امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی کے اس بیان پر بے اطمینانی کا اظہار کیا کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ " ہم PYDکو دہشت گرد تنظیم کے طور نہیں دیکھتے "۔

مذکورہ بیان پر ہنگری کے دورے پر موجود ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

چاوش اولو نے کہا ہے کہ "آپ ایک دہشت گرد تنظیم کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرتے ہیں لیکن اس کے ساتھ شامل یا کسی اور ساخت کی دہشت گرد تنظیم کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر نہیں دیکھتے۔ اس کو سادہ ترین الفاظ میں سادگی کہیں یا کچھ اور لیکن یہ ناقابل قبول ہے"۔

میولود چاوش اولو نے کہا کہ امریکہ کو ایک فیصلہ کرنا چاہیے کہ اتحادی کی شکل میں وہ ہمیں منتخب کر رہا ہے یا دہشت گرد تنظیموں کو؟"

دوسری طرف امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے آج دوبارہ ایک بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں انہوں نے انقرہ میں امریکی سفیر کی وزارت خارجہ میں طلبی کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ "PYD کے بارے میں ہماری رائے میں تبدیلی نہیں آئی"۔

کربی نے کہا کہ " ترکی ہمارا اتحادی ہے ۔ PYD اور ترکی کے درمیان کسی ایک کا انتخاب موضوع بحث نہیں ہے"۔



متعللقہ خبریں