صدر رجب طیب ایردوان نے کابینہ کا استعفی منظور کر لیا

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کابینہ کے وزیر اعظم احمد داود اولو کی طرف سے پیش کردہ استعفے کو قبول کر لیا ہے

299076
صدر رجب طیب ایردوان نے کابینہ کا استعفی منظور کر لیا

صدر رجب طیب ایردوان نے کابینہ کا استعفی منظور کر لیا ہے۔۔۔
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کابینہ کے وزیر اعظم احمد داود اولو کی طرف سے پیش کردہ استعفے کو قبول کر لیا ہے۔
وزیر اعظم احمد داود اولو نےجسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے کے مرکزی دفتر میں پارٹی کے بعض اعلٰی سطحی منتظمین اور وزراء کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقات کی اور اس کے بعد وہ صدارتی پیلس تشریف لے گئے۔
صدارتی پریس مرکز کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق بند کمرے کے مذاکرات میں صدر رجب طیب ایردوان نے کابینہ کے وزیر اعظم احمد داود اولو کی طرف سے پیش کردہ استعفے کو قبول کیا۔
بیان کے مطابق صدر ایردوان نے کابینہ کی خدمات پر اس کا شکریہ ادا کیا اور حکومت کی نئی کابینہ کے قیام تک فرائض کی انجام دہی کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔
اس دوران نگاہیں ہائی الیکشن کمیشن پر لگی رہیں گی، کمیشن 7 جون کے انتخابات کے بارے میں کئے جانے والے اعتراضات کا جائزہ لے گا اور 19 یا 20 جون کو سرکاری نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
صدر ایردوان سرکاری نتائج کے اعلان کے بعد حکومت بنانے کی ذمہ داری احمد داود اولو کو سونپیں گے۔
جسٹس اینڈ دویلپمنٹ پارٹی کے انتخابات میں تنہا حکومت بنا سکنے کے لئے ضروری اکثریت حاصل نہ کر سکنے کی وجہ سے احمد داود اولو دیگر پارٹیوں کے حکام سے ملاقات کر کے کولیشن کے امکانات کا جائزہ لیں گے۔
آئین کی رُو سے حکومت بنانے کی ذمہ داری سونپے جانے کے بعد 45 دن کے اندر حکومت کا قیام ضروری ہے۔
داود اولو کے حکومت نہ بنا سکنے کی صورت میں صدر ایردوان ووٹوں کی شرح کے مطابق نئی تعیناتیاں کر سکیں گے۔
دوسری طرف ریپبلکن پیپلز پارٹی کے چئیر مین کمال کلچدار اولو نے سوشل میڈیا پر انتخابی نتائج کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ قبل از وقت انتخابات کے لئے "وقت کے زیاں " کے الفاظ استعمال کئے ہیں۔
کلچدار اولو نے کہا کہ "ہماری ذمہ داری عوام کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ کا تعین کرنا ہے۔
نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے چئیر مین دیولت باہچے لی کولیشن سے دُوری دکھا رہے ہیں تاہم پارٹی میں تمام پہلووں پر نہایت تفصیلی غور کیا جا رہا ہے۔
لابیوں میں نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی اپنی ریڈ لائنوں کا تحفظ کرتے ہوئے کولیشن کے مذاکرات کے لئے رضامندی ظاہر کر سکتی ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹ پارٹی کے کوچئیرمین صلاح الدین دیمیرتاش نے کہا ہے کہ جسٹس اینڈ دویلپمنٹ پارٹی اور ریپبلکن پیپلز پارٹی کے کولیشن کی ترجیح پر غور کرنے کی ضرورت ہے اور انتخابات کی ترجیح بھی اسی شکل میں ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں