صدر ایردوان کی سلووینیا میں مصروفیات

سلووینیا ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کی بھر پور طریقے سے حمایت کرتا ہے

289061
صدر ایردوان کی سلووینیا میں مصروفیات

ایردوان کے دورہ سلووینیا میں ایجنڈے کا مرکزی موضوع سلسلہ رکنیت یورپی یونین رہا۔
جناب ایردوان کے بحیثیت صدر سلووینیا کے پہلے دورے پر پہنچنے پر ان کے ہم منصب بوروت پاہور نے بڑی گرمجوشی سے ان کا استقبال کیا۔
مشترکہ پریس کانفرس سے خطاب کرنے والے پاہور نے کہا کہ سلووینیا ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کی بھر پور طریقے سے حمایت کرتا ہے۔
اس دوران صدر ترکی نے دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، سرحدی سلامتی کے بارے میں ہمیں ناموں کی فہرست فراہم کی جانی چاہیے۔ وگرنہ ہمیں ترکی آنے والے ہر سیاح کو الٹے پاؤں واپس لوٹانا پڑے گا۔
ترکی میں داخلے کی پابندی ہونے والے ساڑھے 12 ہزار افراد کی ایک فہرست موجود ہونے پر زور دینے والے ایردوان نے بتایا کہ ہم اب تک گرفتار کرتے ہوئے 1250 افراد کو ان کو اپنے اپنے ملک واپس بھیج چکے ہیں۔
داعش دہشت گرد تنظیم کو " دولتِ اسلامیہ" کہنا دین اسلام کی بے حرمتی ہونے پر زور دینے والے ایردوان نے واضح کیا کہ ہم داعش کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر شروع سے ہی تسلیم کرتے چلے آرہے ہیں اور اس دہشت گرد تنظیم سے مملکت کا نام منسوب نہیں کیا جا سکتا۔
بعد ازاں سلووینیئن وزیر اعظم میرو سیرار کی طرف سے ان کے اعزاز میں دی گئی اموری ضیافت میں شرکت کرنے والے صدر ایردوان نے بوروت پاہور کے ہمراہ ترکی ، سلووینیا بزنس فورم میں بھی شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے اپنے خطا ب میں کہ " گو کہ ہماری سلووینیا کے براہ راست سرحدیں موجود نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود اسے ہمسایہ ملک کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہمیں اس تعاون کو دو طرفہ مفادات اور نئے شعبوں تک پھیلانے کے بھی مواقع پیدا کرنے چاہییں۔
پاہور نے سٹریٹیجک حصہ داری معاہدے پر دستخط کیے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ترکی، سلووینیا کو یورپی یونین کے اندر ایک حصہ دار کی نظر سے دیکھتا ہے۔ ہم بھی اسلامی مملکتوں میں اتحادیوں کے متلاشی تھے، ترکی کو پا کر ہمیں دلی مسرت ہوئی ہے۔
جناب ایردوان نے بعد ازاں سلووینین اسپیکر اسمبلی میلان برگ لیز سے ملاقات کی۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں