ترکی اور پاکستان کے تعلقات دنیا میں ایک  منفرد  مثال کی حیثیت رکھتے ہیں : وزیراعظم شہباز شریف

صدر ایردوان  اور ان کے وزرائے سے ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم آئندہ  تین سالوں میں 5 ارب ڈالر تک پہنچانے  کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ تفصیلی انٹرویو کے لیے کلک کیجیے

1836861
ترکی اور پاکستان کے تعلقات دنیا میں ایک  منفرد  مثال کی حیثیت رکھتے ہیں : وزیراعظم  شہباز شریف

پاکستان کے وزیر اعظم  میاں محمد شہباز شریف نے  ہیڈ آف اُردو سروس   ڈاکٹر فرقان حمید کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ " میں نے جیسے ہی  وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھایا تو سب سے پہلے  اُسی رات ترکی کے صدر  اور میرے بھائی ، پاکستان کے انتہائی شفیق اور بہت گہرے دوست صدر ایردوان  نے ٹیلی فون کرتے ہوئے مجھے  وزارتِ اعظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔

یہ ان کی دل کی گہرائیوں سے محبت کا اظہار ہے ۔ میں ذاتی طور پر  ان کا شکر گزار ہوں ۔ پاکستان کی پوری قوم صدر ایردوان کی نہ صرف معترف ہے  بلکہ ترکی اور پاکستان کو جو رشتہ ہے وہ دنیا میں ایک  منفرد  مثال کی حیثیت رکھتا ہے۔ان تعلقات کو  جوڑنے اور مزید فروغ دینے کے لیے  میرا یہ دورہ بڑا  کارآمد ثابت ہوگا۔

وزیر اعظم  میاں محمد شہباز شریف نے پاکستان اور ترکی  کے  تجارتی اور اقتصادی تعلقات  کی طرح توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ  صدر ایردوان  اور ان کے وزرائے سے ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم آئندہ  تین سالوں میں 5 ارب ڈالر تک پہنچانے  کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

اس وقت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی  حجم صرف  ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر ہے ۔ ہم گزشتہ 75 سالوں میں  تجارتی حجم صرف ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر تک  ہی پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ آئندہ تین سالوں میں اسے  5 ارب ڈالر کاہدف حاصل کرنا  ہمارے لیے ایک چیلنج ہے  اور ہم انشاللہ  اس چیلنج کو قبول کریں گے اور اس کو عملی شکل دیں گے۔ ترکی اور پاکستان کے درمیان جو صدیوں سے گہرے تعلقات ہیں بدقسمتی سے اس کی جھلک  تجارتی میدان میں نظر نہیں آتی ہے۔  تجارتی تعلقات کو فروغ دینے سے  آپس میں محبت اور بھائی چارے اور کلچر کو فروغ حاصل ہوگا،  اس لیے 5 بلین ڈالر کو جو ہدف مقرر کیا ہے اسے حاصل کرنا انتہائی ضروری ہے۔

وزیراعظم پاکستان  شہباز شریف نے سیاحت  کے شعبے میں   ترکی کے ساتھ تعاون کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کے ساتھ اپنے تعلقات کو  سن 2018 کی سطح پر جہاں ہم نے چھوڑا تھا وہاں تک لے  جائیں گے۔ جب میں پنجاب کا وزیر اعلیٰ تھا تو اس وقت صدر ایردوان نے  مجھے کافی سپورٹ کیا ۔ اب تک  ان  پلوں کے نیچے سے پانی بہہ چکا ہے لیکن ہم بڑی تیزی سے ان تعلقات  کو فروغ دیں گے۔ ترکی نے دیگر شعبوں کی طرح سیاحت کے شعبے میں بھی بڑے کمالات کیے ہیں۔ ہم  دونوں ممالک کی ترقی کی راہ میں کھڑی ہونے والی تمام رکاوٹوں کو دور کریں گے۔

وزیراعظم  پاکستان شہباز شریف نے  دہری شہریت  کے سمجھوتے کے بارے میں  کہا کہ ترکی اور پاکستان  یک جان دو قالب ہیں، دو ملکوں میں رہتے ہیں لیکن ایک قوم ہیں ، ایک خدا  ، ایک رسول اور ایک کتاب کے ماننے والے ہیں۔ صدیوں کے رشتے  میں جڑے ہوئے ہیں ۔ اس کی دنیا میں کوئی اور مثال نہیں ملتی ہے۔

 



متعللقہ خبریں