ملاح کا سفر نامہ 30

ساکاریہ کے سیلابی جنگلات

2040507
ملاح کا سفر نامہ 30

ہم لامتناہی نیلے رنگ میں ایک نئے راستے پر سفر کرتے رہتے ہیں۔ آسمان پر سفید بادل، سمندر پر جھاگ بھری لہریں! جب آپ سمندر میں ہوتے ہیں، تو آپ زندگی کی ہلچل سے دور ہو جاتے ہیں اور خوابوں میں غوطہ لگاتے ہیں۔ سمندر میں رہنا کسی اور دنیا میں رہنے کے مترادف ہے۔ میرے خیال میں جب آپ سمندر میں ہوتے ہیں تو وقت مختلف طریقے سے بہتا ہے۔ کیا آپ بھی میری بات سے اتفاق کرتے ہیں؟ پچھلے ہفتے میں نے آپ کو ساکاریا کی قدرتی خوبصورتی میں لے جانے کا وعدہ کیا تھا۔ آئیے مل کر ساکاریہ کی مختلف نوعیت کو دریافت کریں۔ اس ہفتے کا سفر اس کے سطح مرتفع، جھیل، لانگوز جنگل اور آبشار کے ساتھ ایک مکمل فطرت کا دورہ ہوگا۔ یقیناً اس کے لیے ہمیں ساحل سے تھوڑا دور جانا پڑے گا۔

 

ہم کاراسو میں کشتی  کو لنگر انداز کرتے ہیں، جہاں دریائے ساکریہ سمندر میں بہتا ہے۔ ترکیہ کا دوسرا طویل ترین ساحل کاراسو میں واقع ہے اور یہاں بہت سے ساحل ہیں۔ کارا سوباریک ریت پر مشتمل اپنے ساحل کے ساتھ توجہ مبذول کرتا ہے۔  آئیے میڈن کریک جانے کے لیے نکلتے ہیں، جو ساکاریا کی قدرتی خوبصورتی سے الگ ہے۔ میڈن کریک کا نام یہاں کے معدنی ذخائر سے پڑا۔ سلطنت عثمانیہ کے آخری ادوار میں یہاں سیسے اور زنک جیسی معدنیات کی کان کنی کی جاتی تھی۔ اگر ہم کان کنی کے لیے کھولی گئی سرنگیں اور معدنیات کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہونے والی ریلوں کو نہ دیکھیں تو یہ یقین کرنا بہت مشکل ہو گا کہ یہاں کبھی معدنیات کی کان کنی ہوئی تھی کیونکہ آج یہاں ایک صاف ستھری ندی بہتی ہے جس کے دونوں کنارے سرسبز و شاداب درختوں سے ڈھکے ہوئے ہیں اور پرندوں کی آوازیں بہتی ہوئی ندی کی آواز کے ساتھ مل جاتی ہیں۔ مزید یہ کہ تھوڑا آگے ایک آبشار بھی ہے جس تک ہم ندی سے گزر کر پہنچ سکتے ہیں۔ میڈن کریک اس بات کا زندہ ثبوت ہے کہ فطرت انسانی مداخلت کے بغیر خود کی تجدید کر سکتی ہے۔

 

اس دلفریب فطرت کو چھوڑ کر اب ہم ایک اور دلفریب علاقے میں جا رہے ہیں۔ یہ اجارلار  جنگل ہے۔ یہ ایک بہت ہی خاص علاقہ ہے۔ یہ جانوروں اور پودوں کی زندگی سے بھرپور جگہ ہے، جہاں جنگلات اور گیلی زمینیں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔ اجارلار ترکیہ کا سب سے بڑا اور  واحد  سیلابی میدانی جنگل ہے۔ آپ نے سیلاب کے میدان کے جنگل کے بارے میں پہلے نہیں سنا ہوگا۔ اس قسم کے جنگلات بہت خاص جگہیں ہیں۔ ندیوں کے ذریعے لے جانے والی مٹی، ریت اور بجری کے نتیجے میں پانی جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے جہاں سے پانی سمندر میں جاتا ہے۔ ایسے علاقوں کو، جن کا نچلا حصہ پانی سے ڈھکا ہوا ہے، "سیلاب زدہ جنگل" کہلاتا ہے۔ ایمیزون اور کانگو بیسن کے علاوہ دنیا میں کوئی بڑے سیلابی میدان کے جنگلات باقی نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان جنگلات کی حفاظت کی جاتی ہے، قطع نظر اس کے کہ ان کا رقبہ جتنا بھی ہو۔ یہ اپنے دلدلوں، جھیلوں اور ٹیلوں کے ساتھ ایک شاندار ماحولیاتی نظام کی میزبانی کرتا ہے۔ اجارلار سیلابی جنگل بھی تحفظ میں ہے۔ اس لیے اس کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کو سیر و تفریح ​​کے لیے موزوں بنایا گیا ہے۔ اس لکڑی کے چبوترے پر چل کر، آپ سیلاب کے میدان سے 750 میٹر آگے جا سکتے ہیں۔ کیا ہم اس مختلف دنیا کو قریب سے دیکھیں، پانی میں اس کے درخت، واٹر للی جو پریوں کی کہانی کا اثر پیدا کرتے ہیں ۔

مجھے یقین ہے کہ آپ نے فطرت کے اس متاثر کن ٹکڑے میں بہت سی خوبصورت تصاویر کھینچی ہوں گی۔ جھیل ساپانجا جس میں اب ہم جائیں گے، سال کے ہر وقت منفرد نظارے پیش کرتی ہے۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جھیل بحیرہ مرمرہ کی توسیع ہے جو کبھی شمال مغربی ترکیہ میں واقع تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بحیرہ مرمرہ سے الگ ہوئی اور پانچ ہزار سال کے عرصے میں خطے میں ٹیکٹونک حرکتوں کی وجہ سے ایک آزاد جھیل بن گئی۔ لہذا ساپانجا جھیل ایک ٹیکٹونک جھیل ہے۔ یہ جھیل قومی اور بین الاقوامی پانی کے کھیلوں کے مقابلوں کی میزبانی کرتی ہے۔ یہاں سرفنگ، سیلنگ اور روئنگ کے کھیلوں میں دلچسپی رکھنے والوں کو دیکھنا ممکن ہے۔ یقینا، نہ صرف کھیلوں کے شائقین  اس جھیل  کوترجیح دیتے ہیں۔ آپ تیراکی کر سکتے ہیں، کینو کے سفر پر جا سکتے ہیں یا ازون کُم  بیچ پر اپنی مرضی کے مطابق ماہی گیری کے دوروں میں حصہ لے سکتے ہیں، جو اپنی عمدہ ریت کے ساتھ نمایاں ہے۔

ہمارے پاس  حار کوئےCanyon جانے کا وقت ختم ہو گیا، اس کے کارا گولسطح مرتفع، اچھوتی فطرت اور فیروزی رنگ کی ندی، جسے پیرا گلائیڈنگ، پیدل سفر اور کیمپنگ کے شوقین افراد ترجیح دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ ساکاریا میں جو قدرتی خوبصورتی دیکھی جاسکتی ہے وہ صرف ان دو مقامات تک محدود نہیں ہے۔ ساکریا میں اور بھی بہت سے حیرت انگیز مقامات ہیں جو آپ کو روزمرہ کی زندگی کے افراتفری سے دور رہنے دیں گے۔

 


ٹیگز: #ساکاریہ

متعللقہ خبریں