چشمہ شفاء ۔ 48

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے  'ناخن چبانے کی بیماری  ، اس کے صحت پر اثرات اور اسے ترک کرنے کے طریقے '

2018181
چشمہ شفاء ۔ 48

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبّی مشوروں پر مبنی پروگرام چشمہ شفاء کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے  'ناخن چبانے کی بیماری  ، اس کے صحت پر اثرات اور اسے ترک کرنے کے طریقے '۔

 

ناخن چبانے کی  بیماری کیا ہے؟

یہ بیماری معاشرے میں عام دیکھنے میں آتی ہے ۔ عام طور پر اسے بیماری نہیں بلکہ ایک عادت قبول کیا جاتا ہے۔ لیکن  حقیقت یہ ہے کہ ناخن چبانا ایک نفسیاتی بیماری ہے۔ ناخن چبانے کے بعض مریض دانتوں سے ناخنوں کو کُتر کر تھوک دیتے ہیں اور بعض ان کُترے ہوئے ناخنوں کو نگل لیتے ہیں۔ یہ مریض ناخنوں کی جڑوں اور ان کے اطراف کی جلد کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ ان مریضوں میں سے بعض میں ناخن چبانے کے ساتھ ساتھ بال اور جلد نوچنے جیسے بعض دیگر بدنی روّیوں کا بھی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

 

ناخن چبانے کی بیماری کی وجوہات؟

ناخن چبانے کی جڑ بنیاد کی حتمی وجہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ ناخن چبانے کی عادت جنیاتی منتقلی کے اثرات کا نتیجہ ہوتی ہے۔ ناخن چبانے والوں کے کنبے کے افراد میں اضطرابی بیماری  کے مسائل زیادہ دیکھنے میں آتے ہیں ۔ ناخن چبانے والے افراد بھی زیادہ اضطراب، اندیشوں اور پریشانی کی حالت میں ناخن چباتے ہیں۔

 

ناخن چبانے کے نقصانات

ناخن چبانے کے نتیجے میں ناخنوں کے ارد گرد کے اعصاب اور جلد کو نقصان پہنچتا ہے۔ ناخن کی شکل ہی خراب نہیں ہوتی بلکہ مریض کے منہ میں زخم بھی بن سکتے ہیں اور دانتوں کے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ جلد کی انفیکشن  اور فنگس  کی بیماریوں کا اور کُترے ہوئے ناخن نگلنے والے مریضوں میں معدے اور انتڑیوں کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ناخنوں کے اطراف میں موجود جراثیم  اور فنگس کے منہ کی لعابی جھلی سے لمس کی صورت میں ثانوی انفیکشن  کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ناخن چبانے کے مریضوں میں منہ کے چھالوں کی انفیکشن عام دیکھنے میں آتی ہے۔

 

بچوں میں ناخن چبانے کی عادت

بچوں میں ناخن چبانے کی عادت عام طور پر 3 سے 4 سال کی عمر میں اور بلوغت کے دورانیے میں سنجیدہ سطح پر بڑھ جاتی ہے۔ 3 سال سے کم عمر بچوں میں یہ عادت نسبتاً کم دیکھنے میں آتی ہے۔

 

اس عادت کو کیسے ترک کیا جا سکتا ہے؟

اگر آپ کہیں کہ ایک دن میں یہ عادت چھُوٹ جائے تو یہ ہدف بعض افراد کے لئے ناممکن ہو سکتا ہے لیکن   کچھ وقت اور کوشش صَرف کر کے اس عادت کو جڑ بنیاد سے ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

 

مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کر کے آپ ناخن چبانے کی بیماری سے نجات پا سکتے ہیں۔

  • سب سے پہلے آپ کو اس چیز کو نگاہ میں رکھنا چاہیے کہ دن بھر میں آپ نے کب ناخن چبائے۔ جب آپ نے ناخن چبانے شروع کئے تو کوئی ایسا واقعہ یا صورتحال موجود تھی جو آپ کے لئے اندیشوں اور پریشانی کا سبب بنی ہو۔ کوئی ایسی بات ہوئی تھی جس کا آپ سے جذباتی ربط ہو۔ جب آپ یہ جان لیں گے کہ کون سے عوامل ہیں جو آپ کو ناخن چبانے پر مائل کر رہے ہیں تو اگلا قدم اس ماحول کو تبدیل کر نے کے لئے اٹھایا  جا سکتا ہے۔
  • اگر آپ ، آپ کو ناخن چبانے پر مجبور کرنے والےعوامل پر بغور نگاہ رکھے ہوئے ہیں تو اگلا ضروری قدم یہ ہے کہ ان اوقات میں کہ جب آپ میں ناخن چبانے  کی  خواہش شدت پکڑ جاتی ہے کسی نوٹ بک میں لکھنا شروع کر دیں ۔ اس طرح بیک وقت لکھنا اور ناخن چبانا ناممکن ہو جائے گا۔ آپ کہیں گے کہ ان چند لمحات کا کیا فائدہ ہو گا۔ اصل میں یہ چند لمحات جو آپ ناخن چبانے کی بجائے اس خواہش کو لکھنے میں صرف کریں گے نہ صرف اس عادت کے ردہم میں خلل ڈالیں گے بلکہ آپ کو اس عادت کے بارے میں سوچنے کی طرف بھی مائل کریں گے۔ یعنی چند لمحات کا سدّباب اور آگاہی  دیرپا نتائج کا پہلا قدم ثابت ہو سکتے ہیں۔
  • ناخنوں کو ہمیشہ چھوٹا رکھیں جب بڑھے ہوئے ناخن ہی نہیں ہوں گے تو انہیں چبانا بھی ممکن نہیں ہو سکے گا۔
  • ناخنوں پر بُری بُو والی شفاف نیل پالش لگائیں۔ یہ نیل پالش میڈیکل اسٹوروں سے ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر بھی خریدی جا سکتی ہے۔
  • اگر آپ بالغ ہیں تو منّظم شکل میں اپنے ناخنوں کی دیکھ بھال کروائیں۔ خوبصورت اور صحتمند ناخنوں کو چبانا آپ کو اچھا نہیں لگے گا۔
  • ناخنوں کو ڈھانپ کر رکھیں ۔ مثلاً دستانے پہننا یا پھر زخموں پر لگانے والی بینڈیج لگانا آپ کے اور ناخنوں کے درمیان ایک دیوار ثابت ہو گا۔
  • چھوٹے بچوں کو اس عادت سے باز رکھنے کے لئے ایسے جملوں کا استعمال نہ کریں جن سے کراہت کا احساس پیدا ہو کیونکہ بچے آپ کی توجہ حاصل کرنےکے لئے ناخن چبانے کی عادت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
  • ناخن چبانے کی عادت کو زیادہ مثبت عادت کے ساتھ تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔ جیسے ہی آپ کے اندر ناخن چبانےکی خواہش بیدار ہو آپ اختیار کردہ مثبت عادت کی طرف مائل ہو جائیں تو رفتہ رفتہ یہ عادت ختم ہو سکتی ہے۔
  • بعض افراد  کو نفسیاتی تھراپی کا مشورہ بھی دیا جا سکتا ہے۔ اس تھراپی میں مریض کا مسئلے کو بحیثیت مسئلہ قبول کرنا اور اس سے نجات میں تعمیری کردار ادا کرنا ضروری ہوتا ہے۔


متعللقہ خبریں