پاکستان ڈائری - دھرتی ماں کا دن

بائیس اپریل کو زمین کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ دھرتی ماں ہمارا مسکن ہے ہم سب کی شناخت ہے۔ یہ ہرا اور نیلا سیارہ ہم سب کو پناہ دئے ہوئے۔ اس وسیع کہکشاں میں ہمارا واحدمسکن اور گھر ہے

1977634
پاکستان ڈائری - دھرتی ماں کا دن

پاکستان ڈائری- 34

پاکستان میں اتنے سیاسی طوفان آئے رہتے ہیں کہ بہت سے عالمی دن خاموشی سے گزر جاتے ہیں انکا تذکرہ ہی نہیں ہوتا۔ سب کا فوکس صرف سیاسی چیزوں پر ہوتا ہے تو اہم دن یکسر نظر انداز ہوجاتے ہیں۔ بائیس اپریل کو زمین کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ دھرتی ماں ہمارا مسکن ہے ہم سب کی شناخت ہے۔ یہ ہرا اور نیلا سیارہ ہم سب کو پناہ دئے ہوئے۔ اس وسیع کہکشاں میں ہمارا واحدمسکن اور گھر ہے۔ دوسرے سیاروں پر تو آکسیجن نہیں ہے تو انسانی زندگی وہاں جنم نہیں لے سکتی۔ اس لئے انسانی بقا کے لئے زمین کی حفاظت کرنا ہوگی۔جس طرح سے موسمیاتی تبدیلیاں آرہی ہیں اس پر بات کرنا بہت ضروری ہے کہ کس طرح سے آلودگی کو کم کرنا ہے۔کس طرح سے موسمیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونا ہے۔

درجہ حرارت کو کیسے کم کرنا ہے۔ ہمیں ماحولیاتی سرگرمیوں پر توجہ دینا ہوگی ۔ اس کے لئے جتنے درخت لگائے جائیں کم ہیں ہمیں صاف ہوا اور صاف ماحول کی اشد ضرورت ہے۔ انسانی سرگرمیوں نے درجہ حرارت میں اضافہ کردیا ہے اور گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ موسموں کا دورانیہ تبدیل ہوگیا ہے ۔گرمی کا موسم تبدیل ہوگیا اور لمبا ہوگیا ہے سردیاں خشک اور سکڑ گئ ہیں۔ اس کے ساتھ بارش بھی کم ہوتی ہے جس معمولات زندگی پر فرق پڑرہا ہے۔گرمی کی شدت کی وجہ سے گلیشئر پگھلتے ہیں اور دریاوں میں طغیانی کا باعث بنتے ہیں۔ زلزلے سونامی سیلاب طوفان انسانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔

فضائی آلودگی اتنی بڑھ گئ ہے کہ ہر دوسرا شخص گلا خراب ہونے ، سینے میں تکلیف ، دمے اور سانس میں تکلیف کی شکایت کررہا ہے۔ اس کے ساتھ کینسر بھی تیزی سے سرایت کررہا یے۔ماحول میں آلودگی بیماریوں کی بڑی وجہ یے ۔ہمیں آلودگی پر قابو پانا ہوگا ٹریفک کا دھواں ، پانی میں کچرا فضلہ ، فصلوں میں کیمکل،درختوں کی کاٹی اور ایٹم کی تابکاری سے بچانا ہوگا۔

 اگر ہم زمین کی حفاظت چاہتے ہیں تو ہمیں ماحول دوست سرگرمیاں کرنا ہوگی۔ عوام کو آلودگی سے بچایا جائے۔ یہ ایک ایسا ان دیکھا دشمن ہے جو انسان کو اندر ہی اندر کھا رہا ہے اور انسان کو اس بات کا احساس بھی نہیں ہے۔ اس کا حل ہے انسان دوست سرگرمیاں ہیں کہ ہم پودے لگائیں درخت نہیں کاٹیں اور فضا میں انسانی سرگرمیوں کی بدولت زہریلی گیسسز کا اخراج کم کردیں۔

پاکستان کے حکمرانوں نے بھی ماحولیات کو نقصان پہنچایا۔ اس کے ساتھ بے ہنگم ٹریفک دھواں ، کچرا ، صنعتی فضلہ ، سگرٹ نوشی ، مصنوعی کھاد،ادویات ، اسپرے ایسی بہت سی چیزیں ہیں جس نے ماحول کا توازن بگاڑ دیا ہے۔ شہروں سے درخت کاٹ دئے گئے آبادی میں اضافہ اور بے ہنگم تعمیرات نے شہروں کا حالیہ بگاڑ دیا۔ درختوں کے کاٹے جانے کے بعد اب شہر کنکریٹ کے بن گئے ہیں۔ ہر طرف انڈرپاس پل سڑکیں بنادئے گئے ۔ تعمیرات کے وقت ماحول کا خیال ضرور کریں۔ یہ دھرتی ہماری ماں ہے اس سے محبت کریں اور اسکی کی حفاظت کریں



متعللقہ خبریں