ترکی اور تعلیم ۔ 60

ضلع قارس میں تعلیم کے امکانات اور شہر کی خصوصیات

237692
ترکی اور تعلیم ۔ 60

چونکہ ہم دنیا میں صرف ایک بار ہی آتے ہیں لہذا ہم ممکنہ طور پر اپنے آپ کو اہمیت دینے کی کوشش کرتے ہیں، جو کہ ہمارا فطری حق بھی ہے۔ اسی بنا پر ہم خواب دیکھی گئی زندگی تک مزید ایک قدم پیش قدمی کا موقع فراہم کرنے والے بین الاقوامی تعلیمی مواقع کو قریب سے جاننے کی کوشش کرنی چاہیے۔آج ہم آپ کو ترکی کے شمال مشرق میں واقع ایک پر کشش شہر قارس کی سیر کرواتے ہیں۔ آئیے اب " کرہ ارض کی جانب کھلنے والا علمی دروازہ" نعرے کے ساتھ اپنے نام کا اکثر و بیشتر ذکر کروانے والی قفقاز یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سامی اوزجان سے بات چیت کرتے ہیں۔فطری طور پر پروفیسر صاحب سے ہمارا پہلا سوال اس خوبصورت شہر سے متعلق تھا:
غیر ملکی طلباء و طالبات کو آیا کہ کیوں قارس کو ترجیح دینی چاہیے؟
" درس و تدریس اور ثقافتی اقدار کا نمایاں ہونے والا قارس ایک تاریخی شہر ہے۔ اگر ہم اس کے تاریخی ڈھانچے کے مفہوم میں اس سوال کا جواب دیں تو سب سے پہلے یہ بتاتے چلیں کہ قارس شہر کا نام ایک ترک قبیلے قارساک سے ماخوذ ہے۔ اس شہر نے حوریوں، اورارتووں، اسکتوں، پارتیوں، ساسانیوں، رومیوں، بازنطینیوں، جارجین، سلچوقیوں اور عثمانیوں کی طرح کی مختلف تہذیبوں کی میزبانی کی ہے۔ اس کا علم ہونے والا ماضی 13000 تا 14000 سال قدیم ہے ، یہی وجہ ہے کہ یہ شہر کسی ثقافتی موزیک کا نقشہ پیش کرتا ہے۔ اس طرح کے مختلف رنگوں کا اپنے اندر بسیرا کرنے والے شہر میں آنے والے غیر ملکی طلباء کا بھی ان موزیک کے اندر اپنے رنگ و ثقافت کے کسی نہ کسی عنصر سے ٹاکرا ہوجاتا ہے۔
اگر ہم اس سوال کا جدید معنوں میں جواب دیں تو کہہ سکتے ہیں کہ قارس ترکی کا پہلا شہری منصوبہ بندی کا حامل شہر ہے۔ یہ شہری شخصیت کا حامل ایک جدید شہر ہے۔ یہاں پر رسل و رسائل کی آسانی ہے اور شہری معیار کے مطابق یہاں پر انسان کم خرچے پر اپنا گزارا کر سکتا ہے۔
جناب چانسلر صاحب برائے مہربانی آپ ہمیں اپنی یونیورسٹی کا تعارف کروائیں۔
"قفقاز یونیورسٹی نے علمی و ثقافتی شہر قارس کے مرکزی علاقے میں سن 1992 میں اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کیا تھا اور سن 2011 میں تا حال قفقاز یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس کی خصوصیت کے حامل پاشا چایر کیمپس کو یونیورسٹی کو منتقل کیا گیا۔
قفقاز یونیورسٹی میں ڈینٹسٹری، ، ویٹینری، میڈیسن، سائنس و ادب، دینیات، ایجوکیشن ، فائن آرٹس، اکانومکس اینڈ ایڈمنسٹریٹوو سائنسز، انجنیئرنگ اینڈ آرکیٹکچر اور دیگر شعبہ جات میں انڈر گریجوایشن کی تعلیم دی جاتی ہے۔
صحت مند ذہن صحت مند جسم کے ساتھ ہی ممکن ہے قول کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہم یہاں پر کھیلوں کے وسائل کا بھی ذکر کرتے چلیں۔
ہماری یونیورسٹی میں سپورٹس کلب اور سپورٹس یونین کے دائرہ کار میں سینکڑوں نوجوانوں کو سپورٹس کرنے کا موقع ملتا ہے۔ مختلف ٹیمیں ہماری یونیورسٹی کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کرتی ہیں۔
قفقاز یونیورسٹی میں طلبا ء کے استفادہ کرنے والا 5 ہزار افراد کی گنجائش کا حامل اسٹیڈیم، سپورٹس ہالز، ٹینس کورٹس، فٹ بال گراؤنڈ، اوپن ایئر والی بال اور باسکٹ بال کورٹس کی طرح کی تنصیبات موجود ہیں۔ ہر برس کھیلوں کی سرگرمیوں میں سینکڑوں طلباء شرکت کرتے ہوئے اپنے اپنے ہنر کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
طلباء کو پاشا چایر کیمپس میں واقع ہیلتھ ریسرچ اینڈ اپلیکشن اسپتال میں ضرورت پڑنے پر حفظان صحت کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔
آپ کی یونیورسٹی طلباء کو کس طرح کے امکانات فراہم کرتی ہے؟
"قفقاز یونیورسٹی کے طور پر ہم اسے بین الاقوامی درجہ دلانے میں سرگرداں ہیں۔ اس ضمن میں ہماری اعلی سطح کی کوششوں کے نتیجے میں یونیورسٹی میں غیر ملکی طلباء کی تعداد 600 سے تجاوز کر چکی ہے۔
ہم ان طلباء کو مقامی طلباء کی طرح مساوی طور پر پیش آتے ہیں اور ان کو اپنے گھر میں ہی ہونے کا احساس دلانے کی بھر پور کوشش کرتے ہیں۔پہلی بار یہاں پر آنے والے طلبا کو قارس شہر اور یونیورسٹی کا تعارف کروایا جاتا ہے اور اور یئن ٹیشن پروگرام کی وساطت سے اپنایت کا احساس دلانے میں ہم کوشاں رہتے ہیں۔
دوسری جانب ہمیں ترجیح دینے والے لیکن ترکی زبان کو نہ جاننے والے طلباء و طالبات کو ترکی زبان کے مرکز میں ترکی اسباق دیتے ہوئے مقامی طلباء کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرنے کا امکان فراہم کرتے ہیں۔
ہماری یونیورسٹی کو ترجیح دینے والے طلباء کا تعلق مختلف ثقافتوں اور اقوام سے ہے۔ ان میں یورپ سے لیکر وسطی ایشیا اور افریقہ تک کے علاقوں کے طلباء شامل ہیں۔ مثال کے طور پر جرمنی سے لیکر ازبیکستان تک، روس سے لیکر برونڈی تک مختلف ملکوں کے طلباء کو ہم تعلیم کے زیور سے منور کرنے میں سر گرم عمل ہیں۔ ہمارے شہر کے ایک اچھے منصوبے کے تحت ہونے اور یہاں پر زندگی گزارنے کی آسانیوں کی سہولتوں کے بارے میں غیر ملکی طلباء کی رائے ہم جیسی ہے۔ ہمارا کیمپس کافی صاف ستھرا اور خوبصورت ہے۔ ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے اساتذہ بین الاقوامی طلباء کی طرف سے سو فیصد پوائنٹس حاصل کرتے ہیں۔

 

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں