ترکی اور تعلیم - 51

آج ہم آپ کو ترکی کے سیاحتی شہر انطالیہ اور انطالیہ کی بحرہ روم یونیورسٹی کے بارے میں معلومات فراہم کریں گے۔ انطالیہ شہر ترکی کے جنوب میں بحرہ روم کے ساحل پر واقع ایک سیاحتی مرکز ہے۔

157572
ترکی اور تعلیم - 51

"جن راستوں کو ہم نہ عبور کرسکے ، وہ پھر دوسروں کے خواہش کردہ راستوں پر ہمیں گامزن کردیتے ہیں۔"
پروگرام ترکی اور تعلیم کے ساتھ حاضر خدمت ہیں۔ آج ہم نے اپنے پروگرام کا آغاز مشہور مصنف مہمت ایر اولو کے الفاظ سے کیا ہے۔ ہم جو خواب دیکھتے ہیں اور ان خوابوں کو پورا کرنے کے لیے جن راستوں پر گامزن ہوتے ہیں اگر ان راستوں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے آگے بڑھتے رہیں تو ہم اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے لیکن ہم اپنے مستقل کی راہ کو متعین کرنے کا حق کسی اور کو دے دیں گے تو پھر ہم انہی کی خواہشات کے مطابق زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو جائیں گے اور اپنی خواہشات سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔
سامعین ترکی ثقافت، تاریخ ، علم کے شعبوں میں بڑی تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے اور دنیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اسی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبا ترکی کی مختلف یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کے لیے بڑی تعداد میں ترکی کی یونیورسٹیوں سے رجوع کررہے ہیں۔
یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے خواہاں غیر ملکی طلبا جن امور کی جانب بڑی توجہ دیتے ہیں ان میں یونیورسٹیوں کی جانب سے ان کو فراہم کیے جانے والے امکانات ، تعلیمی معیار، اساتذہ کا معیار، تحقیقاتی مقالوں کی تعداد اور اس کے علاوہ وہ شہر بھی بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے جہاں یہ یونیورسٹی واقع ہوتی ہے۔
ہم نے آپ اس سے قبل کے پروگراموں میں ترکی کی مختلف شہروں اور ان شہروں کی یونیورسٹیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں اور مختلف یونیورسٹیوں کے ریکٹرز سے ہونے والی بات چیت کو بھی آپ کی خدمت میں پیش کیا ہے۔ آج ہم آپ کو ترکی کے سیاحتی شہر انطالیہ اور انطالیہ کی بحرہ روم یونیورسٹی کے بارے میں معلومات فراہم کریں گے۔
انطالیہ شہر ترکی کے جنوب میں بحرہ روم کے ساحل پر واقع ایک سیاحتی مرکز ہے۔ انطالیہ جس کے معنیٰ " اطالوس ہوسٹل" کے ہیں۔ یہ شہر برگاما کے شہنشاہ اطالوس دوئم کے دور میں قائم کیا گیا تھا۔ 133 قبلِ مسیح میں سلطنتِ برگاما کے زوال کے بعد یہ علاقہ ایک آزاد علاقے کے طور پر دنیا کے نقشے پر موجود رہا لیکن جلد ہی اس پر بحری قزاقوں نے قبضہ کرلیا ۔ بعد میں 77 قبل مسیح میں اس علاقے کو سلطنتِ روم میں شامل کرلیا گیا ۔ انطالیہ کا جدید شہر قدیم شہر پر قائم کیے جانے کی وجہ سے انطالیہ شہر کے کھنڈرات تک رسائی حاصل کرنا بڑا مشکل رہا ہے اور اس وجہ سے ان کھنڈرات تک رسائی حاصل نہیں کی جا سکی ہے ۔ برآمد ہونے والے کھنڈرات اور شاہکار زیادہ تر قدیم بندر گاہ والے علاقے سے برآمد کیے گئے ہیں ۔ شہر کے فصیل سے باہر واقع ہدریان گیٹ انطالیہ سے برآمد ہونے والے شاہکاروں میں سے خوبصورت ترین شاہکار ہے۔
انطالیہ شہر اور گردو نواح کے علاقے کو انٹیک دور میں " زر خیز ترین معنیٰ میں استعمال کیے جانے الفاظ پامفلیہ جبکہ مغربی علاقے کو لکیہ کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔ آٹھویں صدی سے یہاں پر بحرہ ایجین سے ہجرت کرتے ہوئے آنے والے پنا گزینوں نے آسپینڈوس اور سیدے کے علاقے میں آباد ہونا شروع کردیا اور اسی طرح یہ دونوں شہر انہی پناگزینوں نے آباد کیے۔ دوسری صدی کے وسط میں اپنی حاکمیت قائم کرنے والے برگاما کے شہنشا ہ اطالوس دوئم نے سیدے کا محاصرہ کرلیا ۔ انطالیہ سے تقریباً 75 کلو میٹر مشرق میں سیدے پر قبضہ نہ کرنے والے حکمران نے موجودہ شہر کے مرکز میں واقع علاقے میں اس شہر کو قائم کیا اور اس علاقے اس شہر کو اطالیہ کے نام سے یاد کیا جانے لگا جو بعد میں اطلایہ سے عدالیہ اور پھر انطالیہ میں تبدیل ہوگیا ۔
انطالیہ ترکی میں استنبول کے بعد سیاحت کے لحاظ سے ایک انجن کی حیثیت رکھتا ہے۔ انطالیہ چاروں ہی موسموں میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے ۔ انطالیہ میں ثقافتی سیاحتی سمیت سمندری ، کھیلوں، صحت، ونٹر سپورٹس، کنونشن ، غاروں اور اعتقاد کی سیاحت کے لحاظ سے بھی سیاحوں کے لیے بڑا پُر کشش شہر ہے۔
انطالیہ کے باسیوں کی جانب سے سیاحوں کے لیے ہر طرح کے مواقع پیدا کرنا اور ان کی مہمان نوازی کرنا اور شہریوں کے ایک سے زائد زبانوں پر مہارت رکھنے کی وجہ سے یہ شہر غیر ملکی طلبا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
آئیے سامعین اب ہم اپ کو " منور کرنے والی شعاوں" کے سلوگن سے مشہور بحرہ روم یونیورسٹی آپ کو لیے چلتے ہیں ۔
بحر ہ روم کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اسرافیل کر دچپہے سے ملاقات کرتے ہوئے یونیورسٹی کے باری میں ان سے سوالات کرتے ہیں۔
کیا میڈیٹرینین یونیورسٹی ایک انٹرنیشنل یونیورسٹی کہلواسکتی ہے؟انہوں نے ہمارے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ:
"میڈیٹرینین یونیورسٹی اس گلوبل دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق اپنے آپ کو ڈھال کر ایک بین الاقوامی یونیورسٹی کا روپ اختیار کیے ہوئے ہے۔ اس طرح میڈیٹرینین یونیورسٹی یورپی ممالک کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک کی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اپنے طلبا کو نیا ویژن فراہم کرنے اور نئے نئے عالمی منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے ان کے ساتھ علمی ، سائنسی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ "
آئندہ ہفتے ہم اپ کو میڈیٹرینین یونیورسٹی کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اب ہمیں اجازت دیجیے۔ اللہ حافظ

 

 

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں