ترکی اور تعلیم - 50

گزشتہ ہفتے ہم آپ کو اناطولیہ کے خوبصورت شہر ملا تیا لے گئے تھے اور وہاں پر موجود انونو یونیورسٹی کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا شروع کیا تھا۔ آج ہم انونو یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر جمیل چیلیک کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو پیش کریں گے

156955
ترکی اور تعلیم - 50

موجودہ دور میں ٹکنولوجی کے لحاظ سے سرعت سے ترقی کرنے والے ممالک کے درمیان سیاسی ، ثقافتی اقتصادی شعبوں میں رقابت دیکھی جا رہی ہے۔ اس رقابت سے استفادہ کرنے کے لیے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے افراد کا کردار بڑا اہم ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کسی بھی معاشرے کا بڑا اہم اثاثہ ہوتے ہیں وہ کسی بھی معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور ملک کو خوشحال بنانے میں بڑا نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
ترکی میں کئی ایک شعبوں میں دنیا کے لیے قابلِ تقلید پیش رفت دیکھی جا رہی ہے۔ ترکی میں تعلیم، علم اور سائنس کے شعبوں میں ہونے والی ترقی نے غیر ملکی طلبا کو اپنے طرف کھینچنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اسے دنیا میں تعلیم فراہم کرنے کے لحاظ سے چند ایک اہم ممالک میں شامل کیا جانے لگا ہے۔
سامعین گزشتہ ہفتے ہم آپ کو اناطولیہ کے خوبصورت شہر ملا تیا لے گئے تھے اور وہاں پر موجود انونو یونیورسٹی کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا شروع کیا تھا۔ آج ہم انونو یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر جمیل چیلیک کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو وہاں ہی سے جاری رکھیں گے جہاں اس کا سلسلہ گزشتہ ہفتے منقطع کیا تھا۔
ہم نے اس موقع پر جناب ریکٹر سے انونو یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبا کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا:
-"ہماری یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں طالبِ علموں میں متحدہ امریکہ، فرانس، چین، آسٹریا، روس، براز یل ، سعودی عرب، تھائی لینڈ، ترکمانستان، منگولیا، ایران، نائیجریا کی طرح کے 78 مختلف ممالک ایک ہزار 431 غیر ملکی طلبا نے داخلے کے لیے رجوع کیا تھا۔ ترکی کے ہائی ایجوکیشن کمیشن یوک کی جانب سے وضع کردہ کوٹے کے تحت سن 2010 میں اس یونیورسٹی میں ایک سو غیر ملکی طلبا کو داخلہ دیا گیا تھا لیکن بہت جلد اسی یونیورسٹی کے غیر ملکی طلبا کی تعداد میں بڑی تیزی سے اضافہ دیکھا گیا اور یوں اس یونیورسٹی کو دنیا میں ایک اہم یونیورسٹی کی حیثیت ہو گئی۔ سن 2014-2015 کے تعلیمی سال کے دوران انونو یونیورسٹی میں 341 غیر ملکی طلبا کو داخلہ دیا گیا اور اس وقت اس یونیورسٹی میں کُل غیر ملکی طلبا کی تعداد 800 کے لگ بھگ ہے۔ "
یہ غیر ملکی طلبا ترکی زبان بولنے والے شہر اور یونیورسٹی میں کس طرح اپنے آپ کو اہم آہنگ کیے ہوئے ہیں؟
-"غیر ملکی طلبا کو ترکی زبان سکھانے کے لیے انونو یونیورسٹی کے اندر ہی TÖMER کے نام سے ترکی زبان سکھانے والا ادارہ موجود ہے جہاں ان طلبا کو ایک سال کے لیے ترکی زبان کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اس عرصے کے دوران ترکی زبان پر مہارت حاصل کرنے والے طلبا یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے ترکی زبان اور ثقافت کے مقابلوں میں بھی گاہے بگاہے حصہ لیتے رہتے ہیں۔ غیر ملکی طلبا کو متعارف کروانے کی تقریب کے علاوہ بھی کئی ایک سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ان سرگرمیوں کے دوران افریقی ملک سے تعلق رکھنے والا طالبِ علم ملا نصیر الدین کے لطائف کو ترکی زبان میں اپنے ہی انداز میں پیش کرتا ہے جس سے ان لطائف کو ایک نیا ہی انداز حاصل ہوجاتا ہے۔ "
ہم نے انونو یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر جمیل چیلیک سے غیر ملکی طلبا کے ملا تیا شہر اور انونو یونیورسٹی میں کس قدر خوش ہونے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ:
-"انونو یونیورسٹی میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا بڑی تعداد میں ملاتیا شہر اور انونو یونیورسٹی سے خوش ہیں۔ ان کو اس یونیورسٹی میں ہر ممکنہ سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں اور تمام طلبا ان سہولتوں سے بڑے مطمئن ہیں۔ ان کو صحت، سماجی، کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں کی کیمپس کے اندر ہی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے وہ ان تمام سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ "
-"جناب ریکٹر سے ہم نے پروگرام کے آخر میں کہا کہ آپ غیر ملکی طلبا کو اپنی یونیورسٹی میں مدعو کرنے کے لیے کیا کہنا چاہیں گے تو انہوں نے اس بارے میں کہا کہ:
-"ملاتیا تاریخ کے مختلف ادوار میں کئی ایک تہذیبوں کا گہوارہ رہا ہے۔ ملاتیا شہر ایک قدیم اور تاریخی شہر ہے جس کے باشندے تمام غیر ملکی باشندوں کی دل سے عزت کرتے ہیں۔ اس شہر نے ہمیشہ ہی اپنے دروازے تمام لوگوں کے لیے کھلے رکھے ہیں۔ یہاں پر دنیا کے مختلف ممالک کے باشندے ہمیشہ ہی سیاح کے طور پر تشریف لاتے رہے ہیں اور اب بھی غیر ملکی طلبا یہاں پر بڑے پُر سکون طریقے سے اپنے قیام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انونو یونیورسٹی ملاتیا شہر کی طرح اپنے دروازے تمام غیر ملکی طلبا کے کھلے رکھے ہوئے ہے۔ آپ اس یونیورسٹی میں جب قدم رکھیں گے تو آپ کو مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبا اپنی تعلیم میں مصروف دکھائی دیں گے۔ اس یونیورسٹی میں ملنے ولا تحفظ اور امن و سکون آپ کو اپنے ہی ملک میں موجود ہونے کا احساس دلواتا رہے گا۔
یہاں پر بڑی تعداد میں کنونشن۔ سیمینار، سیمپوزیم اور کانفرنسوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہاں پر طلبا کو دی جانے والی صحت سے متعلق سہولتوں کی وجہ سے اس یونیورسٹی کو دیگر یونیورسٹیوں پر برتری حاصل ہے۔ مثال کے طور پر یہ یونیورسٹی لیور کے ٹرانس پلانٹ کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے اور یورپ میں پہلے نمبر پر ہے۔ اگر آپ ترکی میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انونو یونیورسٹی آپ کے لیے ایک بہت اچھے متبادل کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہم یہاں پر غیر ملکی طلبا کے منتظر ہیں۔"

 

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں