ترکی اور تعلیم - 24

قارا بیوک یونیورسٹی

109198
ترکی اور تعلیم - 24

ترکی اور تعلیم کے زیر عنوان اس پروگرام کو پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کون جانے بعض دروازے ہمیں اپنے لیے بند دیکھائی دیں بھی تو وہ سامنے نہیں بلکہ ہمارے پشت پر موجود ہونے کی بھی نشان دہی کرتے ہیں" سامعین یہ الفاظ ترکی کے مشہور مصنف احمد حامدی تان پنار کے ہیں اور ہم نے اپنے آج کے اس پروگرام کا آغاز انہی کے الفاظ سے کیا ہے۔ ہم اپنے اس پروگرام میں بھی احمد حامدی پنار کے نظریے پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنے تمام سامعین کے لیے کھلا رکھنا چاہتے ہیں تاکہ ان کو ترکی میں تعلیم کے بارے میں ان تمام موضوعات کو جگہ دینا چاہتے ہیں جن پر اس سے قبل روشنی نہ ڈالی گئی ہو۔ ہم اپنے اس پروگرام میں ترکی کے اس مشہور مصنف کے بارے میں اپنے سامعین کو مختصر سے معلومات فراہم کرتے چلیں۔
سن 1901 میں استنبول میں پیدا ہونے والے احمد حامدی پنار نے افسانے ، شارٹ سٹوریز ، ناولوں اور اشعار کے ذریعے بڑی تعداد میں ناقابل فراموش شاہکار اپنے پیچھے چھوڑے ہیں۔ان کے شاہکار جنہیں آج بھی بڑی تعداد میں پڑھا جاتا ہے کو دنیا کی چالیس مختلف زبانوں میں ترجمہ کرتے ہوئے پیش کیا گیا ہے۔ ان کے مشہور شاہکار " گھڑی کی سیٹنگ کا انسٹیٹیوٹ" کو آج بھی بڑے ذوق و شوق سے پڑھا جاتا ہے۔
آج ہم آپ کو ترکی کے ایک مختلف شہر قارا بیوک لیے چلتے ہیں۔ ترکی کے دور بڑے شہروں استنبول اور انقرہ کے درمیان واقع ہونے کی وجہ سے یہاں رسائی حاصل کرنا بڑا آسان ہے۔ یہ شہر اپنی قدرتی خوبصورتی کی بدولت ہمیشہ ہی سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا ہے۔ اس قدرتی خوبصورتی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہاں پر قارا بیوک یونیورسٹی کا کیمپس بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ جہاں پر طلبا اور طالبات کو ہر ممکنہ سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ قارا بیوک ایک وسیع سر سبزو شاداب رقبے پر پھیلا ہوا ایک خوبصورت شہر ہے۔ ترکی کا پہلا اسٹیل کا کارخانہ بھی اسی شہر میں موجود ہے۔ اس کارخانے کی بدولت اس شہر نے صنعتی لحاظ سے بڑی ترقی کی ہے۔
جب ہم اس شہر پہنچے تو یہاں پر اس شہر کی روایات کے مطابق ہمارا شاندار استقبال کیا گیا۔ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ہمارے لیے قارا بیوک کی مشہور تاریخی تحصیل سفران بولو میں قیام کا بندوست کررکھا تھا۔
ہم نے جس جگہ قیام کیا ہے وہاں پر دراصل قارا بیوک یونیورسٹی کے پیشہ وار ہائی اسکول کے ٹورازم کے شعبے کے طلبا کو تعلیم بھی دی جاتی ہے یعنی دوسرے الفاظ میں یہ عمارت ٹورازم کے شعبے کی درسگاہ یا طلبا کے لیے پریکٹیکل کرنے والے ایک ہوٹل کی بھی حیثیت رکھتی ہے۔
صفران بولو کی تحصیل دنیا بھر میں اپنی کن خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہے؟ صفران بولو دراصل قارا بیوک کی سب سے بڑی اور ترقی یافتہ تحصیل ہے۔ یہ تحصیل آپ کو کلاسیک عثمانی دور کی عکاسی کرتے ہوئے دیکھائی دے گی اور یہاں پر موجود تاریخی مکانات کی وجہ سے اس تحصیل کو 1994 میں یونیسکو کی طرف سے عالمی میراث کی فہرست میں شامل کرلیا گیا تھا۔ جس کے بعد سے اس تحصیل کی اہمیت مزید اجاگر ہوگئی اور سیاحوں نے جوک در جوک اس تاریخی تحصیل کا رخ کرنا شروع کردیا۔
آئیے سامعین اب ہم اپ کو اس خوبصورت یونیورسٹی لیے چلتے ہیں۔
قارا بیوک یونیورسٹی کے بارے میں آپ کے زہن میں جو سوال بھی ابھر رہے ہیں ہم نے ان کا خیال کرتے ہوئے قارا بیوک یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر برھان الدین اوئی سال سے ملاقات کی۔
قارا بویک یونیورسٹی کے ریکٹر سے سب سے پہلے ہم نے اس یونیورسٹی کی تاریخ کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے اس بارے میں فرمایا کہ:
"قارا بیوک یونیورسٹی سن 2007 میں قائم ہوئی ۔ یہ ایک نئی یونیورسٹی ہے لیکن گزشتہ سات سالوں کے دوران اس یونیورسٹی میں چودہ مختلف فیکلٹیز قائم کی جاچکی ہیں جہاں پر 32 ہزار طلبا اس وقت زیر تعلیم ہیں۔ اس یونیورسٹی نے دیگر تمام یونیسرٹیوں کے ساتھ اپنی رقابت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔ ہم اپنی یونیورسٹی میں ترکی میں رقابت کی فضا کا خیال رکھتے ہوئے ہی مختلف شعبوں میں تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبا کے لیے ہماری یہی کوشش ہوتی ہے ۔ یہاں پر ہم نے ریلوئے کے بارے میں بھی ایک شعبہ قائم کرکھا ہے جو ترکی کے پہلے شعبے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس شعبے کو ہم ریلوئے انجنئرنگ کے شعبے کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں پر انجنئرنگ کے دیگر شعبے بھی موجود ہیں ۔
ہم نے ریکٹر سے اس یونیورسٹی طلبا کے ذریعہ تعلیم کے مسئلے کو کسیے حل کرتے ہیں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا:
"ہمارے تمام شعبوں میں انگریزی زبان سیکھانے کا کورس لازمی طور پر کروایا جاتا ہے اور اس وقت ترکی میں سب سے بڑے پیمانے پر انگریزی زبان کے کورسز اسی یونیورسٹی سے کروائے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس یونیورسٹی کو دنیا بھر میں ایک اہم مقام حاصل ہوچکا ہے۔ ہم ایراس موس پرگروام پر عمل درآمد کرتے ہوئے غیر مملک سے طلبا اور اساتذہ کو یہاں پر اور یہاں کے طلبا اور اساتذہ کو غیر ممالک تعلیم اور ٹریننگ کے لیے بھیجتے ہیں۔ اس طرح دیگر یونیورسٹیوں میں غیر ملکی اساتذہ کے بارے میں جن مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ان کو ان کورسز کے ذریعے دور کرلیا جاتا ہے۔ قارا بیوک یونیورسٹی مختلف شعبوں میں ذریعہ تعلیم سو فیصد تک انگریزی زبان میں جاری رکھے ہوئے ہے اور ہم اس وقت ایک رہبر یونیورسٹی کی حیثیت اختیار کیے ہوئے ہیں۔
قارا بیوک یونیورسٹی کے ریکٹر کے ساتھ ہماری بات چیت صرف یہاں تک محدود نہیں ہے بلکہ ہم نے ان کے ساتھ مختلف موضوعات کے بارے میں بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا لیکن ہم ان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو آئندہ ہفتے تک کے لیے روکے رکھتے ہیں اور آئندہ ہفتے اس بات چیت کا سلسلہ وہاں ہی سے جاری رکھیں گے جہاں سے اس کا سلسلہ اج منقطع کیا ہے۔


 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں