نیورا لنک: ہم نے پہلی دفعہ کسی انسان کے دماغ میں مائیکرو چِپ لگا دی ہے
مریض کی صحت بہتری کی طرف جا رہی ہے اور ابتدائی نتائج امید افزا ہیں: ایلن مسک
امریکہ کی نیورو ٹیکنالوجی کمپنی 'نیورا لنک' کے بانی ایلن مسک نے پہلی دفعہ کسی انسان کے دماغ میں چِپ لگانے کا اعلان کیا ہے۔
سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان میں ایلن مسک نے کہا ہے کہ نیورالنک نے پہلی دفعہ کسی انسان کے دماغ میں چِپ امپلانٹ کی ہے۔ مریض کی صحت بہتری کی طرف جا رہی ہے اور ابتدائی نتائج امید افزا ہیں۔
مسک نے کہا ہے کہ اس اوّلین نیورا لنک آلے کا نام "ٹیلی پیتھی" ہے۔ یہ آلہ صرف سوچ کے ذریعے ٹیلی فون اور کمپیوٹر کے ساتھ رابطہ کرتا اور ان کے وسیلے سے تقریباً تقریباً تمام آلات کو کنٹرول کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔
مسک نے کہا ہے کہ "اس چِپ کے پہلے صارف مفلوج انسان ہوں گے۔ ذرا سوچیں کہ سٹیفن ہاکنگ کسی کاتب یا پھر نیلامی کی بولی لگانے والے سے زیادہ تیزی سے رابطہ قائم کرنے کا اہل تھا۔ ہمارا ہدف بھی یہی ہے"۔
واضح رہے کہ نیورالنک کمپنی نے، اس چِپ کے انسان پر تجربے سے قبل، مئی میں امریکہ کے محکمہ خوراک و ادویات سے اجازت لینے کا اعلان کیا تھا۔
کمپنی نے جاری کردہ اعلان میں کہا تھا کہ چِپ کا سب سے پہلے بندروں پر تجربہ کیا گیا ہے۔ اس تجربے میں بندروں کے ذہنی سگنل کامیابی سے وصول کر کے آلات میں منتقل کئے گئے ہیں۔
نیورالنک کمپنی' مسک اور انجینئروں کے ایک گروپ نے' 2016 میں قائم کی۔ کمپنی کا ہدف اپنی تیار کردہ مائیکرو چِپ کی بدولت فالج اور اندھے پن جیسے نیورولوجک امراض کا علاج کرنا اور معذور انسانوں کے معیارِ زندگی میں بہتری لانا ہے۔