کورونا وائرس دماغی خلیات کے ساتھ تعلق قائم کر سکتا ہے

آسٹریلوی  یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے محققین نے ثابت کیا کہ کووِڈ 19 وائرس دماغ کے نیوران اور گلیا  خلیات  کی جھلیوں سے فیوژن عمل کے ذریعے گزر سکتا ہے

1997919
کورونا وائرس دماغی خلیات کے ساتھ تعلق قائم کر سکتا ہے

کورونا وائرس کے   دماغی خلیات کے ساتھ  یکجا ہو سکنے  کی تصدیق ہو گئی ہے۔

ڈرگ ٹارگٹ ریویو کی خبر کے مطابق آسٹریلوی  یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے محققین نے ثابت کیا کہ کووِڈ 19 وائرس دماغ کے نیوران اور گلیا  خلیات  کی جھلیوں سے فیوژن عمل کے ذریعے گزر سکتا ہے۔

اس حوالے سے کیے گئے  تجربات میں لیبارٹری میں  انسانی اور چوہوں کے  دماغی کلچر   کو کورونا وائرس سےمتاثر کیا گیا۔  وائرس  کے نیورون اور  گلیا خلیات  کی جھلیوں سے گزر  اور خلیات کے ساتھ تعلق قائم کرنے کا مشاہدہ ہوا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ کورونا  کے رویے کو سمجھنا ایچ آئی وی، ریبیز، خسرہ، زیکا اور اعصابی نظام پر حملہ کرنے والے دیگر وائرسوں کے نیوروپیتھالوجی اور اس کے فنکشن کو سمجھنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

یہ تحقیق جریدے ’سائنس ایڈوانسز‘ میں شائع ہوئی ہے۔



متعللقہ خبریں