گلوبل انٹرپرائزروں کی ترکی کے ساتھ دلچسپی بھرپور شکل میں جاری ہے
ترکی کو مہاجرین کے موضوع پر وہ اہمیت نہیں دی جا رہی کہ جس کا وہ حقدار ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مہاجرین کا مسئلہ صرف ترکی کا ہی نہیں بلکہ ایک گلوبل مسئلہ ہے۔ مہمت شیمشک
![گلوبل انٹرپرائزروں کی ترکی کے ساتھ دلچسپی بھرپور شکل میں جاری ہے](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/2a90/ab11/fb3e/57f71aa0ad29d.jpg?time=1719165628)
ترکی کے نائب وزیر اعظم مہمت شیمشک نے کہا ہے کہ گلوبل انٹرپرائزروں کی ترکی کے ساتھ دلچسپی بھرپور شکل میں جاری ہے۔
مہمت شیمشک نے واشنگٹن میں منعقدہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ۔عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے سلسلے میں 'جے پی مورگان چیز سرمایہ کار سیمینار 'میں شرکت کی اور سیمینار کے بعد ترکی کی اقتصادیات سے متعلق اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دئیے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال میں ترکی کی گراس ڈومیسٹک پروڈکٹ میں 3.1 فیصد اضافے کی توقع ہے اور کرنٹ خساروں کی شرح رواں سال میں سیاحت کے سیکٹر کی مندی کی وجہ سے 3 فیصد کے ہدف سے اوپر آنے کے باوجود قابل کنٹرول سطح پر رہے گی۔
بڑھوتی اور کرنٹ خساروں پر منفی اثرات کا ایک حصہ روس کے ساتھ تعلقات کی بحالی سے آئندہ سال میں ختم ہو جائے گا اور ہم روس کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ اور یورپی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کی اقتصادیات کو متاثر کرنے والا ایک اور عنصر مہاجرین کا مسئلہ ہے ۔ترکی دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دینے والا ملک ہے ، اس وقت 3 ملین سے زائد شامی اور عراقی مہاجرین ترکی میں رہ رہے ہیں۔ یہ لوگ اپنی زندگیاں بچانے کے لئے اپنے ملک سے نکلتے ہیں اور ہجرت کے دوران انسانی المیے کا سامنا کرتے ہیں۔
شیمشک نے کہا کہ اس المیے کا حل تلاش کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اس ذمہ داری کو پورا کر رہے ہیں لیکن ترکی کو اس موضوع پر وہ اہمیت نہیں دی جا رہی کہ جس کا وہ حقدار ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مہاجرین کا مسئلہ صرف ترکی کا ہی نہیں بلکہ ایک گلوبل مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کے، مہاجرین کی ملک میں مطابقت کے معاملے میں، کامیاب ہونے کی صورت میں اقتصادیات پر مختصر مدت کے لئے منفی اثرات مرتب کرنے والا یہ مسئلہ ایک طویل المدت مثبت عنصر میں تبدیل ہو سکے گا۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے مہمت شیمشک نے کہا کہ ترکی کی اقتصادیات تمام سیاسی ، اقتصادی اور جیوپولیٹک مسائل کے باوجود مزاحمت کا دفاع کئے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقات کے بعد یہ کہنا ممکن ہے کہ سرمایہ کاروں کی ترکی کے ساتھ دلچسپی بھرپور شکل میں جاری ہے۔
آئی ایم ایف کی بڑھوتی کے اندازوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے مہمت شیمشک نے کہا کہ رواں سال کے لئے اعلان کئے گئے 3.3 فیصد بڑھوتی کے اندازوں کو ہم حقیقی خیال کرتے ہیں۔
متعللقہ خبریں
![وزیر خزانہ کے برطانوی چیتھم ہاؤس میں ترک معیشت پر جائزے](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/2c2c/2e17/7c21/667433d0d3b4a.jpg?time=1719165628)
وزیر خزانہ کے برطانوی چیتھم ہاؤس میں ترک معیشت پر جائزے
ترکیہ کی قوتِ خرید کی برابری کے اعتبار سے دنیا کی 11ویں بڑی معیشت ہے