یونان کا مالی بحران

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ یونان کے یورو زون سے ممکنہ اخراج کی صورت میں اس مالیاتی اتحاد میں شامل دیگر ریاستوں کو شاید کوئی بڑا دھچکا نہ لگے

293929
یونان کا مالی بحران

مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ان اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ یونان کے یورو زون سے ممکنہ اخراج کی صورت میں اس مالیاتی اتحاد میں شامل دیگر ریاستوں کو شاید کوئی بڑا دھچکا نہ لگے۔یونان اپنے ذمے مالی ادائیگیوں کے قابل نہ رہنے سے بچنے کے لیے واجب الادا قرضوں کی قسط وقت پر ادا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ایتھنز حکومت کو اندازہ ہے کہ نادہندہ ہو جانے کی صورت میں اسے انیس ممالک پر مشتمل یورو زون سے نکالا بھی جا سکتا ہے۔
چھ ماہرین کا خیال ہے کہ یونان کے ممکنہ اخراج سے اُس نوعیت کے بحران کا خطرہ نہیں ہے، جس کا سامنا 2008ء میں امریکی سرمایہ کاری بینک لیہمن برادرز کے دیوالیہ ہو جانے کے بعد کرنا پڑا تھا۔ تاہم دوسری جانب چند ماہرین کو تشویش ہے کہ یورو زون سے ایک رکن ملک کا کم ہو جانا یورپی مشترکہ کرنسی کو نقصان پہنچائے گا۔
یونان کو فوری طور پر ایک معاہدے کی ضرورت ہے تاکہ اسے امدادی پیکج کی اگلی قسط مہیا کی جا سکے، جو 7.2 ارب یورو بنتی ہے۔
اگر ایتھنز کو یہ رقم نہ ملی تو یونان کے دیوالیہ ہو جانے کا خطرہ ہے۔
یونانی حکومت بین الاقوامی قرض دہندہ اداروں کی شرائط ماننے سے ہچکچا رہی ہے۔
اقتصادی امور کے یونانی وزیر یورگوس اسٹاتھاکس نے کہا ہے کہ مالیاتی مسائل کے حل کے لیے ان قرضہ دہندہ اداروں کی تجاویز نے ملکی حکومت کو بے چین کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان تجاویز پر عمل کیا جائے تو یونانی معیشت مزید تنگ دست ہو جائے گی جس سے بےروزگاری اور ریاستی قرضوں میں اضافہ ہو گا۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں