ہم افغانستان کے ساتھ مسلح تصادم نہیں چاہتے: وزیر دفاع خواجہ آصف

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ان کا ملک پڑوسی افغانستان کے ساتھ مسلح تصادم نہیں چاہتا۔ انہوں نے یہ بات ایک ایسے وقت کہی ہے جب اسلام آباد نے رواں ہفتے سرحد پار افغانستان میں دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے

2118059
ہم افغانستان کے ساتھ مسلح تصادم نہیں چاہتے: وزیر دفاع خواجہ آصف

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ان کا ملک پڑوسی افغانستان کے ساتھ مسلح تصادم نہیں چاہتا۔ انہوں نے یہ بات ایک ایسے وقت کہی ہے جب اسلام آباد نے رواں ہفتے سرحد پار افغانستان میں دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے۔

تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اسلام آباد اس راہداری کو بند کر سکتا ہے جو وہ خشکی سے گھرے ہوئے افغانستان کو بھارت کے ساتھ تجارت کے لیے فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو حق حاصل ہے کہ اگر کابل افغان سرزمین پر سرگرم پاکستان مخالف دہشت گردوں کو روکنے میں ناکام رہتا ہے تو وہ انہیں یہ سہولت فراہم کرنا بند کر دے۔

انہوں نے کہا، "اگر افغانستان ہمارے ساتھ دشمن جیسا سلوک کرتا ہے تو ہم انہیں تجارتی راہداری کیوں دیں؟"

ہفتے کے روز پاکستان کے سرحدی ضلع شمالی وزیرستان میں ایک ریجنل فوجی اڈے پر باغیوں کے حملے میں دو افسروں سمیت سات فوجیوں کی ہلاکت کے بعد کیے گئے تھے۔

پاکستان کا الزام ہے کہ تحریک طالبان پاکستان، یا ٹی ٹی پی سے منسلک جنگجوؤں اور اس کی حمایت کرنے والے گروپوں کی افغانستان میں پناہ گاہیں ہیں۔

اقوام متحدہ کے انٹیلی جینس جائزے افغانستان میں ٹی ٹی پی کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہیں اور ان کے مطابق افغان طالبان کے کچھ عہدہ دار اس کی صفوں میں شامل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کابل میں اصل حکمرانوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ "ہم اسے اس طرح جاری نہیں رکھ سکتے۔"



متعللقہ خبریں