زیراعظم شہبازشریف کا پی آئی اے کی نجکاری اور ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے بدھ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پی آئی اے کی نجکاری اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ری سٹرکچرنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا

2112149
زیراعظم شہبازشریف کا پی آئی اے کی نجکاری اور ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس

وزیراعظم شہبازشریف نے ایف بی آر کی آٹو میشن کے نظام کے مجوزہ روڈ میپ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اب اس روڈ میپ پر وقت کے واضح تعین کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے،ٹیکس وصولیوں اور ریونیو سے متعلق عدالتوں میں زیرالتوا مقدمات اورقانونی تنازعات کے حل کے لئے وزارت قانون سفارشات دے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے بدھ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پی آئی اے کی نجکاری اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ری سٹرکچرنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے قومی ائیر لائن پی آئی اے کی نجکاری پر عملدرآمد کے لئے حتمی شیڈول طلب کرتے ہوئے وزارت نجکاری کو ہدایت کی کہ ضروری اقدامات کے بعد آئندہ دوہ روز میں شیڈول پیش کرے۔

وزیراعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ اس عمل میں کسی قسم کی سستی اور لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام مراحل میں شفافیت کو سوفیصد یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کی اب تک کی پیشرفت اور اس ضمن میں آئندہ کے مراحل پر غور کیاگیا۔

اجلاس میں ایف بی آر کی آٹو میشن، نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے، عالمی معیار کے مطابق ڈھانچہ جاتی اصلاحات، مراعات کے ذریعے ٹیکس میں اضافے، کرپشن و سمگلنگ کے خاتمے ، ان لینڈ ریونیو اور کسٹم کے شعبے الگ کرنے اور ٹیکس ریٹ میں کمی پر پیش کردہ تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ایف بی آر کی آٹو میشن کے نظام کے مجوزہ روڈ میپ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اب اس روڈ میپ پر وقت کے واضح تعین کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے۔

وزیراعظم نے وزارت قانون کو ایف بی آر میں قانونی شعبہ کے قیام، ڈرافٹنگ کو قانون کے مطابق بنانے اور وکلاء کی خدمات لینے کے حوالے سے تجاویز پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ اصلاحات پر عملدرآمد کے نتیجہ میں ہی 6 سے 7 فیصد قومی شرح ترقی کاحصول ممکن ہوسکتا ہے۔

شہبازشریف نے کہاکہ ہمیں اپنے ریونیو اور ٹیکس کے نظام کو جدید بنانےکے لئے سرمایہ کاری کرنا ہوگی، مراعات پر مبنی ٹیکس نظام لانا چاہتے ہیں، ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کی پوری خواہش ہے لیکن عوام کی ترقی اور سماجی خدمت میں کاروباری برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرکے مدد کرنا ہوگی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں تھرڈ پارٹی آڈٹ کا موثر نظام یقینی بنانا ہوگا جس میں ہمارا سسٹم اب تک ناکام رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا میں سکہ بند نظام آچکے ہیں جنہیں اپنا کر ہم بہتری لا سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ تمام ٹیکسوں پر دئیے جانے والے استثنیٰ کی مکمل جانچ پڑتال ہونی چاہئے ، ایس ایم ایز کو ترقی دی ہوتی تو آج پاکستان دنیا کے ترقی کرجانے والے ممالک سے پیچھے نہ ہوتا، چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعت کی حوصلہ افزائی 40سال میں نہیں کرسکے، اب اس شعبے کو فروغ دینا ہوگا۔سابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ،آٹومیشن، ریونیو کے حصول میں خامیوں کے مختلف پہلوئوں اور مستقبل کے لائحہ عمل پر جامع بریفنگ دی۔



متعللقہ خبریں