ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں معاملات طے، زرداری صدر اور شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے

اسحاق ڈار کی اسلام آباد میں واقع رہائش گاہ پر بلاول بھٹو کی قیادت میں پی پی وفد سے مسلم لیگ ن کے حکومت سازی کے حوالے سے کامیاب مذاکرات ہوئے

2105405
ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں معاملات طے، زرداری صدر اور شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی میں حکومت سازی کیلیے معاہدہ طے پاگیا، جس کے مطابق وزیراعظم ن لیگ کا اور صدر پیپلزپارٹی کا ہوگا۔

اسحاق ڈار کی اسلام آباد میں واقع رہائش گاہ پر بلاول بھٹو کی قیادت میں پی پی وفد سے مسلم لیگ ن کے حکومت سازی کے حوالے سے کامیاب مذاکرات ہوئے۔

مذاکرات میں ن لیگ اور پی پی کی مذاکراتی کمیٹی کے اراکین اور صدر ن لیگ شہباز شریف جبکہ بلاول بھٹو نے بھی شرکت کی۔ دیگر اراکین میں اسحاق ڈار ، مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ اور  احسن اقبال بھی موجود تھے۔

اجلاس میں دونوں جماعتوں نے عوامی ریلیف اور توقعات پر پورا اترنے کا عزم کیا جبکہ اختتام پر دعائے خیر بھی کروائی گئی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ نامزد وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر ہوئی۔ جس میں دونوں جماعتوں میں حکومت سازی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں دونوں جماعتوں نے شرائط تسلیم کر کے شراکت اقتدار کا معاہدہ طے کیا۔ جس کے مطابق صدر مملکت کا عہدہ پیپلزپارٹی کے پاس ہوگا جبکہ وفاق میں ن لیگ کا وزیر اعظم ہوگا۔

معاہدے کے تحت صدر پاکستان آصف زرداری جبکہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف ہوں گے۔ اس کے علاوہ قومی کا اسپیکر ن لیگ جبکہ سینئٹ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی سے ہوگا۔ چاروں صوبوں کے گورنرز کے حوالے سے بھی دونوں جماعتوں میں بات چیت طے ہوگئی، جس کے مطابق سندھ اور بلوچستان میں ن لیگ جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پیپلزپارٹی کا گورنر ہوگا۔

معاہدے کے تحت دونوں جماعتیں بلوچستان میں مخلوط حکومت قائم کریں گی، حکومت عرصے کا آدھا وقت ن لیگ جبکہ آدھا وقت وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کا ہوگا۔

پاکستان پیپلزپارٹی وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہوگی اور نہ ہی کوئی وزارت لے گی البتہ وزارت عظمیٰ کیلیے شہباز شریف کو ووٹ دے گی۔

آزاد امیدواروں کے پاس اکثریت نہیں، ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ہمارے پاس مطلوبہ تعداد ہے، ہم نئی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، جبکہ آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کیا اُس کے باوجود وہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، زرداری، بلاول اور ن لیگ کے قائد کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمارے پاس مطلوبہ تعداد ہے کہ ہم وزیراعظم اور اپنا صدر منتخب کروائیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے اپنی دیگر اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم، آئی پی پی، ق لیگ سمیت دیگر کا شکریہ بھی ادا کیا اور بتایا کہ تمام اتحادی جماعتیں ووٹ دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مل کر قوم کو مہنگائی اور معاشی چلینجز سے نکالیں گے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ہونے والی دہشت گردی اور مہنگائی سے جنگ کرنا ہے، حکومتی اتحاد معاشی ترقی اور چلینجز سے نکالے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ ہم 76 سال بعد بھی قرضوں پر زندگی بسر کررہے ہیں، ہم بیرونی قرضوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی، یہ چلیجز ہیں جن کا ہمیں سامنا ہے اور وفاق کی اتحادی حکومت ان سے ملکر لڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو اپنے پیر پر کھڑا کرنا اور اس کو آگے لے کر جانا ہے، یہ ہمارے لیے خوشی کا نہیں بلکہ فکر کا لمحہ ہے کیونکہ اللہ ہمیں ایک بار پھر اقتدار دے کر خدمت کا موقع دے رہا ہے، ہمارے ساتھ نوجوان بھی ہوں گے اور بوڑھے، نوجوان ملکر ملک کو آگے بڑھائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں کانٹوں بھرے سفر میں کامیاب کرے، اس سفر میں دریا اور ہمالیہ نما پہاڑ آئیں گے، ہم اپنی ہمت سے سمندر کا سینہ چاک کریں گے اور ہمالیہ کو بھی سر کریں گے۔



متعللقہ خبریں