پاکستان نے بھی بحیرہ عرب میں پاک بحریہ کے بیٹروں کو متعین کر دیا
بحیرہ عرب میں پاکستان کی تجارتی راہداریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا
سمندر میں تجارتی راستوں کی حفاظت اور بحری تجارت کو محفوظ بنانے کے لیے پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں میری ٹائم سیکیورٹی کے حالیہ واقعات کے بعد جنگی بحری جہازوں کی تعیناتی کر دی ہے۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے اس حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ’پاک بحریہ کے جہازوں کی بحیرہ عرب میں پاکستان کی تجارتی راہداریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نہ صرف مسلسل پٹرولنگ جاری ہے بلکہ پاکستان بحریہ کی جانب سے ان تجارتی گزرگاہوں کی مسلسل فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔ اس پٹرولنگ کا مقصد پاکستان اور بین الاقوامی تجارتی بحری جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ عرب میں قومی اور بین الاقوامی بحری نقل مکانی کی گزرگاہوں کو کڑی نگرانی میں رکھنے کے لیے اپنی موجودگی برقرار رکھی گئی ہے اور اس کا جامع فضائی معائنہ بھی کیا گیا ہے۔
یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی اور اسرائیل کے حملوں کے جواب میں آبنائے باب المندب میں "یونٹی ایکسپلورر" اور "نمبر نائن" نامی دو اسرائیلی بحری جہازوں پر ڈراوّن اور میزائل حملہ کیا تھا۔
اسرائیلی شپنگ کمپنی ZIM نے بھی بحیرہ عمان اور بحیرہ احمر میں سیکیورٹی کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اس کے بحری جہاز کی نہر سویز استعمال نہیں کریں گے۔
حوثیوں کی حالیہ کارروائیوں کے بعد، بہت سی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر میں اپنے سفر روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔