وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے یو اے ای کے کلائمیٹ فنڈ کو تاریخی اقدام قرار دیا

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لاس اور ڈیمیج فنڈ کی آپریشنلائزیشن اس بات کا ثبوت ہے کہ ترقی یافتہ ممالک نے اخلاقی طور پر اس دلیل کو قبول کیا ہے

2071963
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے یو اے ای کے کلائمیٹ فنڈ کو تاریخی اقدام قرار دیا

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی پذیر ممالک کے لئے موسمیاتی مالیات کے لئے ایک توانا آواز اور پرزورحامی رہا ہے اور ترقی یافتہ دنیا کی طرف سے اقوام متحدہ کے کوپ 28 اجلاس میں پاکستان کے اس کردار کو تسلیم کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کوپ27 میں لاس اور ڈیمیج فنڈ کی وکالت کی گئی تھی تاکہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی چیلنجز کے سامنا کرنے میں تخفیف اور خطرے میں کمی کے حوالے سے مدد کی جا سکے۔

یہاں منعقدہ کوپ28 کے موقع پر اسکائی نیوز عربیہ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لاس اور ڈیمیج فنڈ کی آپریشنلائزیشن اس بات کا ثبوت ہے کہ ترقی یافتہ ممالک نے اخلاقی طور پر اس دلیل کو قبول کیا ہے کہ دنیا کو ان ممالک کی حمایت کرنی چاہیے جو موسمیاتی نقصان کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اس بات کی وکالت کرتا رہا ہے کہ جن ممالک نے کاربن کے اخراج میں حصہ نہیں ڈالا لیکن وہ موسمیاتی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ان کو ان تمام چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تخفیف، موسمیاتی موافقت اور کلائمیٹ فنانس حاصل کرنے کی صورت میں معاوضہ دیا جانا چاہیے

۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے 30 بلین امریکی ڈالر کے اعلان کے ذریعے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو فعال کرنا درست سمت میں ایک اچھا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر فنڈنگ ​​کو عالمی بینک جیسی کثیر الجہتی تنظیم کے ذریعے استعمال کیا جانا چاہیے تاکہ عملدرآمد کے عمل کا تیزی سے آغازکیا جا سکے۔ اسرائیلی مظالم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے پلیٹ فارم پر سب سے پیش پیش رہا ہے اور فلسطینیوں کے خلاف بے پناہ تشدد اور جارحیت کو فوری بند کرنے اور انسانی ہمدردی کی راہداری کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار امن 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے، جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان ان پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہے جن کی ملک نے گزشتہ 50 سالوں سے میزبانی کی ہے تاہم یہ ہمارا قومی فرض ہے کہ دس لاکھ سے زائد غیر دستاویزی اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی نقل و حرکت کو منطقی بنائیں اور منظم کریں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ گزشتہ 7 دہائیوں سے حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔

 



متعللقہ خبریں