آئندہ ماہ اپنی آئینی مدت پوری کر کے اقتدار نگران حکومت کے حوالے کر دیں گے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ آئندہ ماہ اپنی آئینی مدت پوری کر کے اقتدار نگران حکومت کے حوالے کر دیں گے ، انتخابات کا شیڈول دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے

2014972
آئندہ ماہ اپنی آئینی مدت پوری کر کے اقتدار نگران حکومت کے حوالے کر دیں گے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ آئندہ ماہ اپنی آئینی مدت پوری کر کے اقتدار نگران حکومت کے حوالے کر دیں گے ، انتخابات کا شیڈول دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں اگر عوام نے دوبارہ منتخب کیا تو اقتدار میں آکر ملک کا نقشہ بدل دیں گے ،چیئرمین پی ٹی آئی کسی شک و شبہ کے بغیر 9مئی کے واقعات میں ملوث ہیں ، ان کے اپنے اعترافات موجود ہیں ،9مئی کے حملوں اور بھارتی جارحیت میں مماثلت ہے ، ہمارے اقدامات سے معاشی بہتری اور زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام آرہاہے ، ایس آئی ایف سی پاکستان کی معاشی بحالی کامنصوبہ ہے ،اس پر عملی کام شروع ہو چکا ہے ۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اتوار کو نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دور میں کرپشن کے روز نئے سکینڈل آتے تھے ،چینی ، گندم ، مالم جبہ ، بی آر ٹی جیسے سیکنڈل ملک کی جڑیں کاٹ رہے تھے ،کیا ہم ان تمام حالات میں خاموش تماشائی بنے رہتے ، ہمیں مشکل ترین حالات میں نظام کو سنبھالنا پڑا ،دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں ، یوکرائن جنگ کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ، ہمیں مہنگائی اور سیلاب کا سامنا تھا ، سابق حکومت نے تباہی ہماری جھولی میں ڈالی تھی ۔ہمیں ابتداء سے ہی خالی خزانے کے ساتھ بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑا ، دوست ممالک کو ناراض کیا گیا ، تباہی سے نمٹنے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا تھا ، اقتدار میں آنے کی وجہ سے ہمارے ووٹ بینک کو ضرور نقصان ہوا لیکن اس بات کا اطمینان ہے کہ ریاست بچ گئی ،اس پر ہم مطمئن ہیں ،اپنے برادر اور دوست ممالک سے تعلقات کو کافی حد تک معمول پر لائے ،

انہوں نے کہاکہ سیلاب کے بعد ہم نے سو ارب روپے متاثرین کو مہیا کئے ۔ شدید مالی مشکلات اور آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے باوجود ہم نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ان کی توقعات سے بڑھ کر 35فیصد جبکہ پنشنروں کی پنشن میں ساڑھے سترہ فیصد اضافہ کیا جو معمولی بات نہیں ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے صوبے کے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی وفاق کے برابر اضافے کی استدعا کی اور یہ اضافہ ہو گیا ، غریب عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں کابینہ کے ارکان کے لئے گاڑیاں خریدنے کا معاملہ وزیراعلیٰ کے نوٹس میں لائیں گے وہ سرکاری خزانے سے شاہ خرچیاں نہیں کرتے ۔

وزیراعظم نے کہاکہ جن کو یہ غلط فہمی تھی کہ میں سیاستدان نہیں صرف ایک ایڈمنسٹریٹر ہوں ان کی غلط فہمی دور ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوج اور حکومت کا دفاعی اعتبار سے قریبی رابطہ رہتا ہے جبکہ قومی سلامتی میں بھی اس کی نمائندگی ہے ۔ آئینی دائرہ میں رہتے ہوئے یہ ایک گاڑی کے پہیے ہیں ، پاکستان کے زمینی حقائق اور معروضی حالات کا تقاضا ہے کہ ہم مشاورت کے ساتھ پاکستان کو ان مشکل حالات سے نکال کر عظیم ملک بنائیں ۔انہوں نے کہاکہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے مشاورت کے لئے کمیٹیاں بن گئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ راستہ بھولنے والے ہمارے لوگ گھر واپس آئیں تو انہیں خوش آمدید کہیں گے ، انہیں زبردستی راستے سے ہٹایا گیا تھا ۔



متعللقہ خبریں