قومی اسمبلی نے مالیاتی بل24-2023 کی منظوری دے دی

چودہ ہزار چار سواَسی ارب روپے کے مجموعی حجم کے حامل بجٹ میں معاشی استحکام ‘ پائیدار شمولیتی ترقی اور مہنگائی پرقابوپانے پرتوجہ دی گئی ہے

2004195
قومی اسمبلی نے مالیاتی بل24-2023 کی منظوری دے دی

قومی اسمبلی نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے نئے مالی سال کیلئے وفاقی حکومت کی مالیاتی تجاویز پرعملدرآمد کیلئے اتوار کے روز مالیاتی بل دوہزارتئیس۔چوبیس کی بعض ترامیم کے ساتھ منظوری دے دی تاکہ معاشی استحکام اور تین اعشاریہ پانچ فیصدکی شرح نموحاصل کی جاسکے۔

چودہ ہزار چار سواَسی ارب روپے کے مجموعی حجم کے حامل بجٹ میں معاشی استحکام ‘ پائیدار شمولیتی ترقی اور مہنگائی پرقابوپانے پرتوجہ دی گئی ہے۔

بجٹ میں ایک ہزار ایک سو پچاس ارب روپے مالیت کا سرکاری شعبے کا ترقیاتی پروگرام شامل ہے ۔ پہلی بار اس پروگرام میں اتنی رقم رکھی گئی ہے جو عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے حکومت کے عزم کا مظہر ہے ۔

ایف بی آر کی محصولات وصولی کا ہدف نظر ثانی کرتے ہوئے نو ہزار چار سو پندرہ ارب روپے مقرر کیاگیا ہے۔

بجٹ میں زراعت ،صنعتوں اورآئی ٹی کے شعبوں کی ترقی کے لئے خصوصی مراعات رکھی گئی ہیں اور تنخواہ دارطبقے سمیت معاشرے کے تمام طبقات کو ریلیف فراہم کیاگیاہے۔زرعی قرضوں کی حدایک ہزارآٹھ سوارب سے بڑھاکردوہزاردوسوپچاس ارب روپے کردی گئی ہے۔پچاس ہزار زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پرمنتقل کرنے کیلئے تیس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اورمعیاری بیجوں کی درآمد پرتمام ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردی گئی ہیں ۔اس بجٹ میں آئی ٹی اورآئی ٹی سے متعلق خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بغیرکسی ٹیکس کے اپنی برآمدات کے ایک فیصدکے برابرسافٹ ویئراورہارڈویئردرآمدکرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ان درآمدات کی حدسالانہ پچاس ہزارڈالرہوگی۔دس ارب روپے وزیراعظم کے نوجوانوں کے لئے کاروبارپروگرام اورزرعی قرضوں کی سکیم کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔قومی اسمبلی نے آج مالیاتی بل 2023-24کی منظوری دی جس میں مجوزہ مالیاتی اقدامات میں بعض ترامیم کی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی نے آج مالی سال2021-22کیلئے مختلف وزارتوں سے متعلق 84ضمنی مطالبات زر کی منظوری دی۔ایوان نے سال2021-22 کے لئے مختلف وزارتوں سے متعلق پندرہ اضافی مطالبات زر کی منظوری بھی دی۔وزیر خزانہ اسحق ڈار نے ایوان میں منظور شدہ اخراجات2023-2024 کا شیڈول2021-2022 اور2022-2023 کے منظور شدہ اخراجات کا ضمنی شیڈول اور2021-2022 کے منظور شدہ اخراجات کا اضافی شیڈول بھی پیش کیا۔ایوان نے آج الیکشن ایکٹ مجریہ2017 میں مزید ترمیم کے لئے الیکشن (ترمیمی) بل مجریہ2023 کی منظوری دی۔ یہ بل وزیر خزانہ اسحق ڈار نے پیش کیا۔ سینٹ اس بل کی پہلے ہی منظوری دے چکا ہے۔ ایوان کااجلاس اب اگلے مہینے کی سترہ تاریخ کو شام پانچ بجے ہوگا۔



متعللقہ خبریں