پشاور میں 30 جنوری کے خودکش حملے میں جان بحق افراد کی تعداد 102 تک پہنچ گئی
نیشنل پریس میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق زخمی ہونے والے والے مزید 2 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 102 ہوگئی ہے

پاکستان کے شہر پشاور میں 30 جنوری کو ایک مسجد پر خودکش حملے میں مرنے والوں کی تعداد 102 تک پہنچ گئی ہے۔
نیشنل پریس میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق زخمی ہونے والے والے مزید 2 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 102 ہوگئی ہے۔
خیبر پختونخواہ کے پولیس چیف معظم جاہ انصاری نے حملے کے بعد شروع کی گئی تحقیقات کے بارے میں بیان میں کہا کہ حملہ آور پولیس کی وردی پہنے مسجد میں داخل ہوا اور اس طرح کئی سیکیورٹی پوائنٹس کو عبور کرنے میں کامیاب رہا۔
انصاری نے بتایا کہ حملہ آور موٹرسائیکل کا استعمال کرتے ہوئے علاقے میں پہنچا اور بتایا کہ خودکش حملہ آور نے ماسک اور ہیلمٹ پہنا ہوا تھا، اس طرح اس نے اپنی شناخت چھپائے رکھی۔
انہوں نے ابتدائی تحقیقات اور تکنیکی شواہد کی بنیاد پر کہا کہ یہ حملہ تحریک طالبان سے الگ ہونے والے ایک گروپ جماعت الاحرار نے کیا ہو ہے ۔ نصاری نے کہا کہ اس حملے کے پیچھے جماعت الاحرار، ٹی ٹی پی اور ایک دشمن ملک کی خفیہ تنظیم کا ہاتھ ہے۔
انصاری نے انٹیلی جنس ایجنسی یا اس ملک کے نام کے بارے میں کوئی بیان دینے سے گریز کیا ہے۔