تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا سب سے بڑا چیلنج ہے: وزیراعظم شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا چیلنج تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا ہے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں کی سب کو اجازت ہے،انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بنے گی

1811300
تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا سب سے بڑا چیلنج ہے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا سب سے بڑا چیلنج ہے، عمران خان نے دوست ممالک کو بھی ناراض کردیا، اداروں کیخلاف مہم چلانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے، سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہے ، انتشار پھیلانے کی نہیں، میرٹ سے ہٹ کر کوئی کام نہیں ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیراعظم ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب پنجاب اسپیڈ نہیں پاکستان اسپیڈ ہوگی، کسی نے ملکی وسائل کا ناجائز استعمال کیا تو قانون کا راستہ اپنائیں گے،

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ متحدہ ارکان سے مل کر آیا ہوں،کل مزار قائد جاؤں گا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی مدت ڈیڑھ سال ہے،ہم نے کتنا عرصہ رہنا ہے یہ فیصلہ اتحادی مل کر کریں گے، نون لیگ کی سوچ ہے کہ اصلاحات کریں اور الیکشن میں جائیں،

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا چیلنج تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا ہے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں کی سب کو اجازت ہے،انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بنے گی،

انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت ہے سب کو حصہ بننا چاہئیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر صدر مملکت کی طبیعت ٹھیک نہیں تو اللہ انہیں صحت دے، آئین شکنوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کم کرنے کیلئے شارٹ اور میڈیم ٹرم پلان بنا رہے ہیں، باتوں سے قومیں نہیں بنا کرتیں،اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا، دو چھٹیاں خوشحال قومیں کرتی ہیں،وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی کو کچھ نہیں کہیں گے،ادارے اپنا کام کریں گے،

اداروں کے خلاف مہم چلانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کشمیر،افغانستان پر بریفنگ پارلیمان میں ہوئی تو لیٹر گیٹ پر کیوں نہیں، مودی کو مشورہ دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کر کے پائیدار امن کی طرف چلیں،

وزیراعظم نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کے مستقبل پر بھی مشاورت ہوگی، تحریک انصاف والے خزانہ خالی کر گئے ہیں، عمران خان نے دوست ممالک کو بھی ناراض کیا، جو ممالک دوست بننا چاہتے تھے ان سے بھی تعلقات خراب ہو گئے،

انہوں نے وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں پورے پاکستان سے بیوروکریسی لائیں گے، بیوروکریسی پر واضح کر دیا ہے کہ میرٹ سے ہٹ کر کوئی کام کہوں تو منع کر دیں، وزیراعظم نے کہا کہ ہر فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا۔



متعللقہ خبریں