او آئی سی رکن ممالک کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کی ضرورت ہے: وزیر خارجہ شاہ محمود قرییشی

بدھ کو یہاں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے حوالے سے سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین براہیم طحہٰ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا شکریہ اداکیا

1800866
او آئی سی رکن ممالک کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کی ضرورت ہے: وزیر خارجہ شاہ محمود قرییشی

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان امت مسلمہ کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے تیار ہے،او آئی سی رکن ممالک کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمیں فلسطین اور کشمیر اور میانمر کے مسلمانوں کو درپیش مسائل سے نمٹنا ہوگا،اسلامو فوبیا کے تدارک کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

بدھ کو یہاں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے حوالے سے سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین براہیم طحہٰ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا شکریہ ادا کیاجنہوں نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے انتظامات اور انعقاد میں ذاتی دلچسپی لی۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ہم نے 800 مندوبین کا خیر مقدم کیا۔

وزیر خارجہ نے او آئی سی سیکریرٹریٹ اور بالخصوص سیکرٹری جنرل کی معاونت پر انکا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ ہماری خصوصی دعوت پر تشریف لائے جو اس بات کا مظہر ہے کہ چین مسلم دنیا کے ساتھ روابط کے فروغ کا متمنی ہے۔چین مسلم ممالک کے ساتھ تجارتی و سرمایہ کاری مراسم کا خواہاں ہے۔پاکستان کی آرمڈ فورسز نے اس اجلاس کے سیکورٹی انتظامات میں کلیدی کردار ادا کیا، میں ان کا بھی شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ مسلم ملکوں کے مابین سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن کے فروغ کیلئے پاکستان جلد ایک پیپر شیئر کریگا۔اس کے علاوہ کانفرنس میں قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے افتتاحی خطاب میں مسلم امہ کو درپیش چیلنجز پر اظہار خیال کیا۔وزیر اعظم نے فلسطین اور کشمیر کے مسئلے پر کھل کر بات کی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ناانصافیوں کا تذکرہ کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مسلم امہ کو بہت سے وسائل سے نوازا ہے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان ان چیلنجز سے نمٹنے میں پل کا کردار ادا کرنے کیلئے پر عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے بطور چیئرمین یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ جب دسمبر میں ہم اکٹھے ہوئے تو ہمارا افغانستان کے حوالے سے نقطہ نظر واضح تھا اور ہمیں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ اس اجلاس میں ہم مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کا عزم رکھتے تھے۔

او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر کے اجلاس میں ہم نے متعدد فیصلے کیے،ہم نے قراردادوں سے بڑھ کر ایکشن پلان مرتب کیا۔مجھے توقع ہے کہ نیویارک، جنیوا اور جدہ میں ہمارے مندوبین کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کیلئے باقاعدہ اجلاس منعقد کرتے رہیں گے۔



متعللقہ خبریں