پاک ازبک مشترکہ اعلامیہ جاری،پاکستان کے ”وژن سنٹرل ایشیا پالیسی” کےتحت تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

اکستان کے ”وژن سنٹرل ایشیا پالیسی” اور سیاسی، تجارتی، سرمایہ کاری، توانائی، باہمی رابطوں، سیکورٹی، دفاع اور عوامی رابطوں کے تحت دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی

1676023
پاک ازبک مشترکہ اعلامیہ جاری،پاکستان کے ”وژن سنٹرل ایشیا پالیسی” کےتحت تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

پاک ازبک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ”وژن سنٹرل ایشیا پالیسی” اور سیاسی، تجارتی، سرمایہ کاری، توانائی، باہمی رابطوں، سیکورٹی، دفاع اور عوامی رابطوں کے تحت دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی، سی پیک کے تحت ٹرانسپورٹ کے نیٹ ورک، فائبر آپٹک کیبل، انرجی پائپ لائنز اور خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع دستیاب ہیں۔

افغان قیادت کے ذریعے افغان تنازعہ کے پرامن سیاسی حل کی ضرورت ہے، افغانستان میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کیلئے جامع سیاسی اتفاق رائے کیلئے افغان قیادت میں مذاکرات کا عمل نتیجہ خیز ہو سکتا ہے،اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کا ثقافتی تعلقات اور عوامی سطح پر رابطوں کو مزید وسعت دی جائے گی ، دونوں ملکوں کی یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں، لائبریریز اور میوزیمز کے مابین تعاون بڑھانے اور وسطی ایشیائی خطہ کے بہتر مفاد میں سی پیک کی بے پناہ صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے گا،

دونوں رہنماؤں نے وسطی ایشیاء سے بحیرہ عرب تک افغانستان اور کراچی ، گوادر اور بن قاسم کے پاکستانی سمندری بندرگاہوں کے درمیان ترمیز۔مزار شریف۔ کابل۔پشاور ریلوے منصوبے کی تعمیر کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پراپنی حمایت کا اعادہ کیا، نئے پاکستان کا وژن سماجی انصاف، سب کیلئے تعلیم، امن، خوشحالی اور عوام کی اقتصادی ترقی پر مبنی ہے، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے رکن کی حیثیت سے دونوں ممالک نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اسلاموفوبیا کے تدارک اور بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے مشترکہ اقدامات پر بھی اتفاق کیا۔

وزیراعظم عمران خان کے دورہ ازبکستان کے موقع پر جمعرات کو پاکستان اور ازبکستان نے تزویراتی شراکت داری کے قیام کے حوالے سے جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوف کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان نے 15 اور 16 جولائی کو ازبکستان کا دوروزہ سرکاری دورہ کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے رہنمائوں نے باہمی مفاد کے حوالے سے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور سیاست، تجارت، معیشت، توانائی، مواصلات، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں دو طرفہ رابطوں اور تعلقات کے مزید استحکام پر آمادگی کا اظہار کیا۔



متعللقہ خبریں