پاکستان: ہمارے بھارت کے ساتھ کوئی بیک ڈور روابط نہیں ہیں

مذاکرات کے آغاز کے لئے اب ہمارے بھارت کے ساتھ  بیک ڈور روابط نہیں ہیں: مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف

1669568
پاکستان: ہمارے بھارت کے ساتھ کوئی بیک ڈور روابط نہیں ہیں

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے نے کہا ہے کہ مذاکرات کے آغاز کے لئے اب ہمارے بھارت کے ساتھ  بیک ڈور روابط نہیں ہیں۔

یوسف نے جیو نیوز کے لئے انٹرویو میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان روابط منقطع ہو گئے ہیں کیونکہ بھارت نے نہ صرف  ۵ اگست ۲۰۱۹ کو مقبوضہ جمّوں کشمیر سے متعلقہ فیصلوں کو منسوخ کیا بلکہ کوئی ایسا قدم بھی نہیں اٹھایا کہ جس سے اعتماد میں اضافہ ہو۔

یوسف نے کہا ہے کہ بھارت مذاکرات کے آغاز کے لئے پاکستان  کی طرف رجوع کر رہا ہے  تاہم انہوں نے مذکورہ رابطے کے کس وقت اور کہاں ہونے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہمارے ساتھ رابطہ کرنے والا بھارت تھا وہ کشمیر سمیت تمام متنازع مسائل پر بات چیت کے خواہش مند ہیں"۔

اس صورتحال کے بارے میں بھارتی حکومت کی طرف سے کوئی بھی مثبت قدم نہ اٹھائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یوسف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کے لئے جو بیک ڈور روابط جاری تھے اب وہ ختم ہو چکے ہیں۔

مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے بھارت کو، گذشتہ ماہ لاہور میں   ۳ افراد کی ہلاکت اور  ۲۴ کے زخمی ہونے کا سبب بننے والے بم حملے  کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد  میں وزارت اعظمیٰ آفس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہمارے پاس دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ٹیلی فونک ریکارڈنگ سمیت ایسے ٹھوس ثبوت موجود ہیں جو بھارت کے دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہیں"۔

انہوں نے کہا ہے کہ دھماکے کے بارے میں جمع ہونے والی معلومات سے ثابت ہوا ہے کہ حملے کے پیچھے ایک 'را' کے ایجنٹ بھارتی شہری کا ہاتھ تھا۔

دھماکے کے دن ملک کے انفارمیش انفراسٹرکچر پر ہزاروں سائبر حملوں کی یاد دہانی کرواتے ہوئے معید یوسف نے کہا ہے کہ بم حملے اور سائبر حملوں کے درمیان تعلق کے بارے میں  ہمیں کوئی شبہ نہیں ہے۔



متعللقہ خبریں