نواز شریف کی درخواستیں مسترد،ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے معاملے کی سماعت کی جس میں جسٹس عامر فاروق بھی شامل تھے

1491773
نواز شریف کی درخواستیں مسترد،ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں میں سابق وزیراعظم  نواز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے  اور مفرور قرار دینے کی کارروائی شروع کردی

اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے معاملے کی سماعت کی جس میں جسٹس عامر فاروق بھی شامل تھے۔

عدالت نے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ کیا اشتہاری ہوتے ہوئے نواز شریف کی اپیل سنی جا سکتی ہے؟  جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اگر نواز شریف کی عدم حاضری پر اپیل سنی جا سکتی ہے تو پھر نیب کو بھی سن لیتے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ عدالت میں درخواست کیوں دائر کی گئی؟ ابھی توطے کرنا ہے کہ کیا نواز شریف کی درخواست سنی بھی جا سکتی ہے یا نہیں؟

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پریس میں ایک بات غلط رپورٹ ہوئی کہ اپیلوں پر سماعت کی بات کی گئی۔ ہم صرف نواز شریف کی متفرق درخواستوں پر سماعت کی بات کر رہے ہیں۔

نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل کے دوران مؤقف اپنایا کہ نواز شریف کو دوسری عدالت نے اشتہاری قرار دے دیا ہے اور بغیر سنےاشتہاری قرار دیا گیا۔

عدالت نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ جب کوئی اشتہاری قرار دے دیا جائے تو کیا ضمانت منسوخی کی الگ ضرورت ہے؟ کیا اشتہاری قرار دیئے گئے ملزم کی درخواست سن سکتے ہیں؟

عدالت نے کہا کہ ابھی نیب کی نواز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست التوا میں رکھ رہے ہیں۔ اگر نواز شریف کی درخواستیں قابل سماعت قرار دیں تو اس کو سنیں گے۔

خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف فی الحال عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔

عدالت نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ اپیلوں پر سماعت ملتوی کر دی جائے یا پھرنواز شریف کی غیر موجودگی میں ان پر سماعت کر لی جائے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ میری عدالت سے یہی استدعا ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ اگر ہم نواز شریف کو مفرور بھی ڈکلیئر کر دیں تو تب بھی اپیل تو سنی جائے گی۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے مؤقف اپنایا کہ عدالت نے نواز شریف کو سرنڈر کرنے کا حکم دیا، نواز شریف کی دائر درخواستیں ناقابل سماعت ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت ختم ہو چکی ہے اور یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے اپنے اپنے دلائل مکمل کر لیے ہیں۔



متعللقہ خبریں