مقبوضہ کشمیر میں‌ کرفیو کا پچاسواں روز، جگہ جگہ فوج تعینات، عوام گھروں‌ میں‌ محصور

مقبوضہ وادی میں کرفیو کا آج پچاسواں روز، مریض تڑپ رہے ہیں، بچے بلک رہے ہیں، ہسپتالوں میں دوائی موجود نہ بازاراروں سے کھانے پینے کی اشیا دستیاب، ہر طرف بھارتی درندے بندوقیں اٹھائے دندنا رہے ہیں، موبائل انٹرنیٹ ابھی تک بند ہیں۔ کاروبار زندگی معطل ہے

1274396
مقبوضہ کشمیر میں‌ کرفیو کا پچاسواں روز، جگہ جگہ فوج تعینات، عوام گھروں‌ میں‌ محصور

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کا آج پچاسواں روز ہے۔ جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں، ٹرانسپورٹ اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

مقبوضہ وادی میں کرفیو کا آج پچاسواں روز، مریض تڑپ رہے ہیں، بچے بلک رہے ہیں، ہسپتالوں میں دوائی موجود نہ بازاراروں سے کھانے پینے کی اشیا دستیاب، ہر طرف بھارتی درندے بندوقیں اٹھائے دندنا رہے ہیں، موبائل انٹرنیٹ ابھی تک بند ہیں۔ کاروبار زندگی معطل ہے۔

سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پیغام میں لکھا ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ ستم ظریفی ہے، بھارت میں شادیانے بجائے جا رہے ہیں لیکن کشمیریوں کو یہ فیصلہ کسی صورت قبول نہیں۔

 کشمیریوں کا کہنا ہے وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر آزادی حاصل کر کے ہی رہیں گے، حریت قیادت نے مظاہرے جاری رکھنے کے اعلان کے بعد جگہ جگہ مظاہرے  جاری ہے۔وادی میں آزادی کے نعروں کی گونج ہے، کشمیریوں میں بھارتی مظالم کے خلاف ڈٹے رہنے کا عزم ہے، دھڑا دھڑ گرفتاریوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں، بھارت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

کرفیو اور لاک ڈان کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ بھارت سب کچھ نارمل ہونے کا پروپیگنڈا کر رہا ہے لیکن مقبوضہ وادی میں سکول کالج، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔کشمیری عوام کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے جس کے سبب حریت قیادت نے بھارت کے خلاف مظاہرے جاری رکھنے کا علان کیا ہے۔سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پیغام میں لکھا ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ ستم ظریفی ہے، بھارت میں شادیانے بجائے جا رہے ہیں لیکن کشمیریوں کو یہ فیصلہ کسی صورت قبول نہیں۔

 



متعللقہ خبریں