آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے پیکج کی منظوری دے دی

آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ‘آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کے معاشی منصوبے میں تعاون کے لیے تین برس کے دوران 6 ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے

1229868
آئی ایم ایف نے  پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے پیکج کی منظوری دے دی

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے پیکج کی منظوری دے دی۔

آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا قرض کے حصول کے لیے گزشتہ ماہ معاہدہ ہوا جس کی منظوری کے لیے آج آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس واشنگٹن میں ہوا۔

آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ‘آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کے معاشی منصوبے میں تعاون کے لیے تین برس کے دوران 6 ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے’۔ترجمان آئی ایم ایف گیری رائس نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے تین سالہ معاشی پیکج کی منظوری دیدی ہے۔

گیری رائس کے مطابق پاکستان کے لیے منظور کیے جانے والے پیکج کا مقصد ملک کی معاشی صورت حال اور عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔

ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ قرض پاکستان کے اقتصادی پلان کی مدد کے لیے دیا جائے گا، قر ض سے پاکستان میں معیارِ زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قرض کی منظوری کے بعد ایک ارب ڈالر فوری ملیں گے، آئی ایم ایف پیکج پاکستان کی معاشی مشکلات دور کرے گا، پیکج سے پبلک ڈیٹ میں کمی لائی جائے گی۔

علامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ زر مبادلہ کی شرح کا تعین مارکیٹ خود کرے گی، آئی ایم ایف پیکج سے توانائی شعبے کے خسارے کو کم کیا جائے گا، پیکج سے اداروں کو مضبوط ، شفافیت کو فروغ دیا جائے گا۔

مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کا پیکج منظور کر لیا، پیکج سے معاشی کم زوریاں دور ہوں گی اور استحکام آئے گا، معیشت کے کم زور سیکٹر کو تحفظ ملے گا۔

مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ٹویٹر میں اپنے بیان میں کہا کہ ‘آئی ایم ایف بورڈ نے ہمارے معاشی اصلاحاتی منصوبے میں تعاون کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف) کی منظوری دے دی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارا منصوبہ معاشی عدم توازن کو کم کرکے بڑھوتری کا ہے، کمزور طبقے کے مکمل تحفظ کے لیے سماجی سطح پر اخراجات کو مستحکم کیا گیا ہے’۔



متعللقہ خبریں