تشکیلِ حکومت پرسودےبازی اپنےبام عروج پر،پنجاب اوربلوچستان میں دنگل، سندھ اورکےپی کےمیں حکومت واضح

فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ آج مزید چار ارکان پی ٹی آئی میں شامل ہوں گے، آج رات تک تحریک انصاف  پنجاب میں نمبر140 تک  کا ہدف حاصل کرلے گی۔ادھرمسلم لیگ قاف نے حکومت سازی کیلئے پاکستان تحریکِ انصاف کاساتھ دینےکا فیصلہ کرتے ہوئے ن لیگ کوصاف انکار کردیا ہے

1022132
تشکیلِ حکومت پرسودےبازی اپنےبام عروج پر،پنجاب اوربلوچستان میں دنگل، سندھ اورکےپی کےمیں حکومت واضح

سندھ میں پیپلز پارٹی نے  اور خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف نے حکومت تشکیل دینے کے لیے سادہ اکثریت حاصل کرلی ہے، بلوچستان میں بی اے پی 11 سیٹوں پر آگے ہے جبکہ پنجاب میں مسلم لیگ نون  کو پہلی پوزیشن حاصل ہے لیکن تحریک انصاف کسی صورت بھی   پنجاب کو کھونا نہیں چاہتی ہے اور اس نے پنجاب میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لیے  آزاد امیدواروں  سے قریبی    رابطہ قائم  کر رکھا ہے۔ فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ آج مزید چار ارکان پی ٹی آئی میں شامل ہوں گے، آج رات تک تحریک انصاف  پنجاب میں نمبر140 تک  کا ہدف حاصل کرلے گی۔

ادھرمسلم لیگ قاف نے حکومت سازی کیلئے پاکستان تحریکِ انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ن لیگ کو صاف انکار کر دیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ مفادات کے لئے رابطہ کیا، ہم تحریکِ انصاف کے اتحادی ہیں اور اس اتحاد کو اب مزید مضبوط کیا جائے گا ، مرکز اور پنجاب میں تحریک انصاف کا ساتھ دیں گے۔

پنجاب میں مسلم لیگ نون کی 126، تحریک انصاف کی 114 جبکہ آزاد اُمیدواروں نے 28 اور مسلم لیگ ق نے 4 نشستیں حاصل کیں۔

 مسلم لیگ نون نے بھی جوڑتوڑ کا سلسلہ شروع کر دیا، تحریک انصاف نے بھی جہانگیر ترین کو ٹاسک دے دیا۔ پنجاب میں آزاد امیدوار کا جس جماعت کی طرح جھکاؤ ہوگا وہی تخت پنجاب پر راج کرے گی۔

سندھ میں پیپلزپارٹی کے نشانے ٹارگٹ پر لگے، صوبائی اسمبلی میں 69 سیٹوں پر پوزیشن مضبوط ہے اور آرام سے حکومت بنانے بناسکتی ہے۔ صوبے میں تحریک انصاف 13 نشستون کیساتھ دوسرے نمبر، جی ڈی اے 10 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور ایم کیو ایم 7 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

خیبرپختونخوا کی بات کریں تو وہاں بلا چھا گیا، پہلی بار ایک جماعت دوبارہ کامیاب ہوئی۔ خیبرپختونخو میں تحریک انصاف 65 سیٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے اور بغیر کسی سہارے حکومت بناسکتی ہے۔ صوبائی الیکشن میں ایم ایم اے نے 9، اے این پی 6 اور ن لیگ نے 5 نشستیں حاصل کیں۔

بلوچستان کی صورتحال بھی سنسنی خیز ہے، صوبے میں بی اے پی 11 سیٹوں پر آگے ہے۔ ایم ایم اے کے 8، 5 آزاد اور پی ٹی آئی کے 3 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے، بلوچستان میں حکومت بنانے کیلئے نمبر گیم اہمیت اختیار کرگیا ہے۔



متعللقہ خبریں