کراچی میں تبدیلی آگئی،ایم کیوایم کوشکست،کراچی پی ٹی آئی کا گڑھ بن گیا،تیس سال بعدخوف کےبادل چھٹ گئے

تحریکِ انصاف کو کراچی شہر سے بڑے پیمانے پر ووٹ ملے ہیں، شہر کے کئی علاقوں میں ہر تیسرا شخص یہ کہتا ہے کہ اس نے بلے کو ووٹ دیا، اس سے پہلے لوگ کھل کر یہ اظہار نہیں کرتے تھے

1019748
کراچی میں تبدیلی آگئی،ایم کیوایم کوشکست،کراچی پی ٹی آئی کا گڑھ بن گیا،تیس سال بعدخوف کےبادل چھٹ گئے

انتخابات 2018ء کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی کراچی کی 21 نشستوں میں سے 12 پر تحریک انصاف کو سبقت حاصل ہے جب کہ ایم کیو ایم 6 اور پیپلز پارٹی کو3 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔

غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاک سرزمین پارٹی اب تک مقابلے سے باہر ہے۔

تحریکِ انصاف کو کراچی شہر سے بڑے پیمانے پر ووٹ ملے ہیں، شہر کے کئی علاقوں میں ہر تیسرا شخص یہ کہتا ہے کہ اس نے بلے کو ووٹ دیا، اس سے پہلے لوگ کھل کر یہ اظہار نہیں کرتے تھے۔

تحریکِ انصاف کی انتخابی مہم کا جوش و خروش پنجاب میں رہا اور کراچی میں کوئی جلسہ نہیں ہو سکا، لیکن انتخابات میں نتائج غیر متوقع طور پر تحریکِ انصاف کے حق میں آئے۔

ارف علوی کا کہنا ہے کہ پچھلے بیس سال کے اندر کراچی نے متحدہ کو مینڈیٹ دیا لیکن اس شہر کا حال کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔معاشی طور پر، بیروزگاری، مہنگائی، امن امان کے حوالے سے عوام ہڑتالوں اور ٹارگٹ کلنگ سے تنگ ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ 247کراچی ساؤتھ 2کے غیر حتمی، غیرسرکاری اور غیر مصدقہ نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی 23625لے کر آگے ہیں۔

اس حلقے سے متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار فاروق ستار صرف 6756ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر ہیں۔

این اے 245 کراچی ایسٹ 4 کے غیر حتمی و غیر مصدقہ نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عامر لیاقت حسین 17214 ووٹ لے کر آگے ہیں ۔

اسی حلقے سے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار فاروق ستار 8431 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

 

 

کراچی کے بیشتر حلقوں کے نتائج نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر روکے لیے گئے ،شہر کے بیشتر حلقوں میں انتخابی نتائج رات 10بجے تک تقریباً مکمل کر لیے گئے لیکن نہ تو میڈیا کو اور نہ ہی امیدوارں کے ان نتائج سے آگاہ کیا گیا ہے ،بیشتر پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ پر عمل مکمل ہو نے کے بعد امید کی جارہی تھی کے اس مرتبہ صورتحال ماضی کی نسبت مختلف ہے لیکن پھر اچانک تبدیلی نظر آئی اور بیشتر پولنگ اسٹیشنز سے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دینے کی اطلا عات موصول ہونے لگی ،کئی مقامات پر پولنگ ایجنٹس تو پولنگ اسٹیشن کے اندر ہیں مگر ان کا باہر کی دنیا سے رابطہ منقطع ہے جس پر تمام پارٹیوں نے احتجاج کیا ہے بعض جگہ یہ اطلاعات بھی ملی ہیں کہ پولنگ ایجنٹس کو فارم 45دینے کا یقین دلایا گیا ہے مگر ان کا موقف ہے کہ اگر گنتی ہمارے سامنے نہیں ہو ئی تو فارم45 ہمیں دینے کا کو ئی فائدہ نہیں ،اس سلسلے میں این اے244 کے امیدوار زاہد سعید کا کہنا ہےکہ ہمارے 210پولنگ اسٹیشن ہیں صرف4کا رزلٹ ہمیں دیا گیا ہے رات 12بج چکے ہیں مگر ہمیں نتیجہ نہیں دیا۔



متعللقہ خبریں