ٹھٹھہ میں کشتی ڈوبنے سے 22 افراد ہلاک50 سے زائد کو بچالیا گیا

فصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کشتی حادثہ میں لاپتہ50سے زائد افراد کی تلا ش کیلئے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا ، نیو پیر بھٹائی میلے میں جانے والے مزید 4 زائرین کی لاشیں نکال لی گئی ہے ، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی ہیں

864137
ٹھٹھہ میں کشتی ڈوبنے سے  22 افراد ہلاک50 سے زائد کو بچالیا گیا

بدھ کے ساحلی ضلع ٹھٹھہ میں سمندر میں زائرین کی کشتی الٹ جانے سے 100 سے زائد افراد ڈوب گئے۔ اب تک 22 افراد کی نعشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ مزید افراد کی تلاش جاری ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

فصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کشتی حادثہ میں لاپتہ50سے زائد افراد کی تلا ش کیلئے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا ، نیو پیر بھٹائی میلے میں جانے والے مزید 4 زائرین کی لاشیں نکال لی گئی ہے ، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز ٹھٹہ کے ساحلی علاقے بوہارا سے زائرین کشتی میں سوار ہوئے، زائرین کی منزل نیو بھٹائی پیر میلہ تھا لیکن کشتی تھوڑی دور ہی چل کر الٹ گئی، کشتی میں ڈیڑھ سو سے دو سو لوگ سوار تھے۔

کشتی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد ڈوب گئے، تاہم ساحل کے نزدیک ہونے کے باعث بروقت کوششوں سے 50 سے زائد افراد کو مقامی لوگوں نے بچا لیا گیا۔

موقع پر موجود وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر میر مرتضیٰ بلوچ کے مطابق اب تک 22 افراد کی نعشیں نکالی جا چکی ہیں جن میں سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

حکام کے مطابق اب بھی 20 سے زائد لاپتا ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق کشتی الٹنے کی وجہ گنجائش سے زیادہ مسافر بٹھانا تھا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، رينجرز اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔ اس کے علاوہ پاک بحریہ کے غوطہ خور ڈوبنے والوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم اندھیرے کے باعث امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے پر غم و رنج کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ افراد کے لواحقین سے اظہار ہمددردی کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے صوبائی انتظامیہ اور امدادی ٹیموں کو ریلیف آپریشن تیز کرنے اور ڈوبنے والوں کو بہتر علاج معالجے کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی ہے۔



متعللقہ خبریں