اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو آپریشن شروع ہو سکتا ہے: وزیر داخلہ احسن اقبال

بات چیت جاری ہے، علماء کی تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے اور امید ہے کہ ہم مذاکرات کے ذریعے دھرنا ختم کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے: احسن اقبال

850457
اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو آپریشن شروع ہو سکتا ہے: وزیر داخلہ احسن اقبال

راولپنڈی اور اسلام آباد  کے سنگم فیض آباد  انٹر چینج پر  آج چودھویں  روز بھی دھرنا جاری ہے۔

دھرنے کے خاتمے کے لئے جاری کردہ دوسری ڈیڈ لائن کی مہلت  بھی ختم ہو چکی ہے ۔

سیکٹر آئی ایٹ  پُل پر ایف سی کی بھاری نفری تعینات   ہے اور پولیس اور رینجرز کے جوان بھی موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق دھرنے کی انتظامیہ زاہد حامد کے استعفے کے مطالبے پر قائم ہے اور ان کا کہنا ہے کہ زاہد حامد کے استعفے کے بعد ہی  بات آگے بڑھ سکتی ہے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  کہا ہے کہ بات چیت جاری ہے ۔علما ء کی تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے  اور امید ہے کہ ہم مذاکرات کے ذریعے دھرنا ختم کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

احسن اقبال نے دھرنے کا معاملہ حل ہونے کی امید دلاتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے وزیر قانون کا استعفیٰ طلب نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ختم نبوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتی، ہم معاملے کا پُر امن حل چاہتے ہیں لیکن  ملکی ساکھ بچانے کے لئے کسی بھی وقت آپریشن شروع کیا جا سکتا ہے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال  نے کہا ہے کہ ہم معاملات کو افہام تفہیم سے حل کرنے کا مصمم ارادہ رکھتے ہیں تاہم اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس سے نبٹنے کے لئے کسی بھی وقت آپریشن شروع کیا جا سکتا ہے۔



متعللقہ خبریں