پانامہ کیس: تھوڑی ہی دیر میں نواز شریف کی قسمت کا فیصلہ

جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجازلالحسن پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے بعد پانامہ کیس کا فیصلہ 23 فروری کو محفوظ کیا تھا

716748
پانامہ کیس: تھوڑی ہی دیر میں  نواز شریف کی قسمت  کا فیصلہ

سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جا رہا ہے جس کے لیے عدالت عظمیٰ کے کورٹ روم نمبر ایک میں تمام تر انتطامات مکمل کر لئے کئے ہیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجازلالحسن پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے بعد پانامہ کیس کا فیصلہ 23 فروری کو محفوظ کیا تھا۔ 57 روز فیصلہ محفوظ رکھے جانے کے بعد سپریم کورٹ کی عدالت نمبر 1 میں دوپہر 2 بجے فیصلہ سنایا جائیگا۔

قوم کی نظریں سپریم کورٹ کے کمرہ نمبر ایک پر،اسحاق ڈار اور کیپٹن صفدر کے سیاسی مستقبل کا تعین بھی متوقع ہے۔ 57 روز فیصلہ محفوظ رکھے جانے کے بعد بالآخر فیصلے کی گھڑی آن پہنچی۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت دو بجے دوپہر ملکی تاریخ کا بڑا فیصلہ سنائے گی،نواز شریف وزارت عظمیٰ کے منصب پر رہنے کے اہل ہیں یا نہیں؟

یہ فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ عدالت نمبر 1 میں سنائے گا۔ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ بھی متوقع ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے بعد پانامہ کیس کا فیصلہ 23 فروری کو محفوظ کیا تھا۔

مقدمے کی سماعت سننے کے لیے ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس کے وکلا نے بھی پاسز کے لیے ر جوع کر لیا جس پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ پاسز کی تعداد محدود رکھی جائے، سپریم کورٹ کے وکلا کو پاس جاری کیے جائیں۔

ان ہدایات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے 15 رہنما کو انٹری پاسز جاری کردیے گئے۔

ان رہنماؤں میں عمران خان،شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین،شفقت محمود،علیم خان،اسد عمر،شیریں مزاری اعجاز چوہدری،نعیم بخاری، فواد چوہدری، اور سرور خان شامل ہیں۔ 



متعللقہ خبریں