اقوامِ متحدہ کی نگرانی کشمیر میں شفاف اور منصفانہ استصواب رائے کرایا جائے: وزیراعظم نواز شریف

یوم یكجہتی كشمیر كے موقع پروزیراعظم نواز شریف نے بھارت پر زور دیا ہے كہ وہ مقبوضہ کشمیر میں خونریزی بند کرے جب کہ انہوں نےایک بار پھر اقوام متحدہ سے اپنے زیر نگرانی شفاف اور منصفانہ استصواب رائے کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے

665898
اقوامِ متحدہ کی نگرانی کشمیر میں شفاف اور منصفانہ استصواب رائے کرایا جائے: وزیراعظم نواز شریف

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت کے عزم کے اعادہ اور عالمی برادری کا ضمیر جنجھوڑنے کے لئے یوم یکجہتی کشمیراتوارکوبھرپور انداز میں منا یا گیا۔یوم یکجہتی کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل کی گئی

یوم یكجہتی كشمیر كے موقع پروزیراعظم نواز شریف نے بھارت پر زور دیا ہے كہ وہ مقبوضہ کشمیر میں خونریزی بند کرے جب کہ انہوں نےایک بار پھر اقوام متحدہ سے اپنے زیر نگرانی شفاف اور منصفانہ استصواب رائے کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں كہا كہ پاكستانی عوام ’’یوم یكجہتی كشمیر‘‘ منانے میں اپنے كشمیری بھائیوں كے ساتھ شریك ہیں اور بنیادی انسانی حقوق بالخصوص حق خود ارادیت کے لیے كشمیری عوام كے جائز جدوجہد میں اپنی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت كے عزم كا اعادہ كرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بہادر كشمیری عوام كی قربانیوں كو سلیوٹ كرتا ہوں اور جموں و كشمیر سے متعلق پاكستان كے اصولی مؤقف كے اپنے پختہ عزم كا اعادہ كرتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ 7 دہائیوں سے مقبوضہ كشمیر كے بہادر عوام كو حق خود ارادیت دینے سے انكار كررہا ہے جس كا عالمی برادری نے اقوام متحدہ كی سلامتی كونسل كے متعدد قراردادوں كے ذریعے ان سے وعدہ كیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ كشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق كی خلاف ورزیوں، بھارتی فورسز كی جانب سے بے گناہ كشمیریوں پر مظالم كے خلاف آواز بلند كرے اور جموں و كشمیر كے عوام سے 70 سال قبل كیے گئے وعدوں كو عملی جامہ پہنائے۔

یوم یكجہتی كشمیر كے موقع پر صبح 10بجے کشمیریوں سے اظہار ہمدردی کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی گئیں، پاکستان کو کشمیر سے ملانے والے پلوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔

 آزاد کشمیر کونسل اور قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے صدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر نے خطاب کیا اور وزیراعظم پاکستان کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں کشمیریوں کی حمایت میں بڑے بڑے بینرز اور پینا فلیکس آویزاں کئے گئے تھے۔جن میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ کشمیریوں کوسلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حق خودارادیت دلائے۔ کشمیر کی آزادی تقسیم کشمیر کا نامکمل ایجنڈا ہے۔



متعللقہ خبریں